اسرائیل کو تسلیم کرنے والے عرب ملکوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی،حماس

آئندہ ہونے والی کوئی بھی جنگ صہیونی ریاست کو بہت مہنگی پڑے گی،اسماعیل ھنیہ کا انٹرویو

منگل 13 اکتوبر 2020 15:05

استنبول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2020ء) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ غاصب اور قابض صہیونی ریاست کو ایک آئینی ریاست تسلیم کر کے عرب ممالک نے بہت بڑا ظلم کیا ہے مگر ایسے عرب ملکوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک انٹرویو میں اسماعیل ھنہ نے کہا کہ عرب حکمرانوں نے فلسطینی قوم کو فراموش کر دیا مگر عرب ممالک کی اقوام فلسطینیوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مصر کی ثالثی کے تحت اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت جاری ہے۔ ہمیں اپنے مطالبات اور تجاویز پر اسرائیل کی طرف سے جواب کا انتظار ہے۔ایک سوال کے جواب میں جو ملک اسرائیل کی گود میں بیٹھے گا وہ خود کو خطرے میں ڈال دے گا۔

(جاری ہے)

عرب ممالک کے بعض حکمرانوں نے اسرائیل کے ساتھ دوستی کرکے تاریخ کا بدترین دھوکہ دیا ہے۔

انہوںنے کہا کہ اسرائیل کا مقصد عرب ممالک کے ساتھ دوستی استوار کر کے ایران کے قریبی علاقوں میں اپنی بالادستی قائم کرنا ہے۔ انہوں نے عرب حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس لیے گھاٹے میں ہیں کیونکہ ہم آپ کے نظریے اور ویژن کو نہیں مانتے۔ایک سوال کے جواب میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لیے مصر کی ثالثی کے تحت بات چیت جاری ہے۔

مصری وفد حماس کی طرف سے قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کی شرائط اسرائیل کے پاس لے گیا ہے، مگر ہمیں ابھی تک جواب نہیں ملا ہے۔اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ اگر اسرائیل نے غزہ کے علاقے پر حملہ کیا تو حماس پوری طاقت سے اس کا جواب دے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ آئندہ ہونے والی کوئی بھی جنگ صہیونی ریاست کو بہت مہنگی پڑے گی۔فلسطینی دھڑوں کے درمیان مصالحت کے حوالے سے ہونے والی کوششوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ تحریک فتح کے ساتھ ہونے والی مصالحتی بات چیت میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔