عبدالرشید ترابی کی آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں جموں وکشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کے حق میں قرارداد پیش

منگل 13 اکتوبر 2020 17:48

مظفر آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2020ء) : ایم ایل اے عبدالرشید ترابی نے منگل کے روز آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں جموں وکشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کے حق میں قرارداد پیش کی۔ قرارداد کا متن یہ ہے کہ آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا یہ اجلاس غزہ اور مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کی مسلسل جارحانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے فلسطین بھائیوں سے مکمل اظہارِ یکجہتی کرتا ہے۔

اجلاس یورپی یونین کے اہم ممالک سمیت بین الاقوامی اداروں اور اہل دانش کی کاوشوں کی تحسین کرتا ہے، جنہوں نے صدر ٹرمپ کے اسرائیل نواز فارمولے کو مسترد کرتے ہوئے فلسطین کی آزاد ریاست کے حق کو تسلیم کیا۔ یہ اجلاس حکومت ِ پاکستان، ترکی، ملائشیاء، سعودی عرب، ایران، الجزائر و دیگر مسلم ممالک کے مؤقف کی بھی تحسین کرتا ہے، جنہوں نے آزاد فلسطینی ریاست کی واضح حمایت کی۔

(جاری ہے)

نیز اجلاس امریکہ اور اسرائیل کے دباؤپر فلسطینی عوام اور ان کی حکومت کے مؤقف کو نظرانداز کرتے ہوئے جو مسلم ممالک اسرائیل کے سامنے سرنڈر کر رہے ہیں، کے فیصلوں پر تشویش کا اظہار کرتا ہے اور انہیں یہ باور کروانا چاہتا ہے کہ بھارت اور اسرائیل کی مسلم دٴْشمنی گٹھ جوڑ کا توڑ کرنے کیلئے دباؤ، خوف اور مصلحتوں سے بالا تر ہو کر دٴْنیا کے اِن بدترین استعماری قوتوں کے عزائم کو ناکام کرنے کیلئے مسئلہ کشمیر اور فلسطین کی حق پر مبنی جدوجہد کی بھرپور تائید و حمایت کرے ورنہ داستان تک بھی نہ رہے گی تمہاری داستانوں میں۔

اجلاس آرمینیا اور آزر بائیجان کی حالیہ جنگ جو آرمینیا ئی کے غلط دعوؤں اور حکمت عملی کے نتیجہ میں شروع ہوئی، میں آزر بائیجان کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ اجلاس آزربائیجان کے عوام اور اٴْن کی حکومت کی OIC کی سطح پر کشمیریوں کی مسلسل حمایت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے اٴْن کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے اور اقوامِ متحدہ ، OIC اور دیگر متعلقہ بین الاقوامی اداروں کو باور کرواتا ہے کہ وہ آرمینیا‘ اسرائیل اور بھارت جیسے بین الاقوامی معاہدوں اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے انسانیت اور امن کے دٴْشمن ممالک کے شر سے دٴْنیا کو محفوظ رکھنے کیلئے عدل و انصاف پر مبنی مؤثر حکمت عملی طے کرے ورنہ یہ فساد پوری دٴْنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔