کراچی چیمبرآف کامرس نے بجلی نرخ میں اضافہ مسترد کردیا
وفاقی حکومت بجلی نرخوں میں اضافہ فوری واپس لے، شارق وہرا کی اپیل
منگل 13 اکتوبر 2020 18:31
(جاری ہے)
اگرچہ قانون ساز یہ یقین دہانی کرا رہے ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی حکومت مہنگائی پر قابو پانے کی پوری کوشش کر رہی ہے لیکن یہ واقعی بدقسمتی ہے کہ انہوں نے کے الیکٹرک کو نرخوںمیں اضافے کی اجازت دے دی جس سے نہ صرف کاروباری برادری کی مشکلات میں اضافہ ہوگا بلکہ کاروباری لاگت میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا نیز غریب عوام پر بھی بہت برے اثرات پڑیں گے جو مہنگائی کی وجہ سے پہلے ہی دباؤ کا شکار ہیں جبکہ کے ای کے نرخوں میں اضافے سے صورتحال مزید خراب ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ یہ بات واقعی بہت مایوس کن ہے کہ موجودہ مشکل حالات میں وفاقی حکومت کراچی کے پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے شہریوں کو ریلیف دینے کی بجائے کاروباری اور کراچی مخالف اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کا معاشی مرکز بدترین بحران سے گزر رہا ہے اور تباہ حال انفرااسٹرکچر، بجلی، گیس کی لوڈشیڈنگ اور پانی کی قلت وغیرہ کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ خدارا غریب شہریوں اور کراچی کی پریشان حال تاجروصنعتکار برادری پر رحم کریں جو اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔شارق وہرا نے نشاندہی کی کہ ایک طرف حکومت تاجروصنعتکار برادری پر زور دے رہی ہے کہ وہ پیداواری سرگرمیوں اور برآمدات میں اضافہ کریں تاکہ بیمار معیشت میں بہتری لانے کے لیے زیادہ سے زیادہ آمدنی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں لیکن یہ کیسے ممکن ہے جب وہ بجلی کے نرخوں میں مسلسل اضافہ کرتے رہیںگے جو ہر طرح سے کاروبار مخالف اور عوام دشمن اقدام ہے۔ پاکستان میں یوٹیلیٹیز کی قیمتیں خطے میں موجود دیگر ممالک سے زیادہ ہیں جس کی وجہ سے ہماری مصنوعات بین الاقوامی منڈیوں میں مسابقت نہیں کر پارہیں۔انہوں نے کہاکہ معیشت اور کاروبار اس وقت ہی ترقی کریں گے جب بجلی، گیس اور پانی کے نرخوں میں خاطر خواہ کمی کرکے کاروباری لاگت کوکم کیا جائے گا جبکہ بھاری بھرکم ٹیکسوں، ڈیوٹیز کو بھی لازمی طور پر کم کرنا ہوگا اور حکومت کو کراچی کے خستہ حال انفرااسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا ہوگی جو کراچی کی7 صنعتی علاقوں میں واقع تمام صنعتوں کی ناقص صنعتی کارکردگی کی سب سے بڑی وجہ رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ فیصلہ سازوں کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اگر کاروباری و پیداواری لاگت میں اضافہ ہوتا ہے تو یہ ناقص کارکردگی اور صنعت کی پیداوار کو کم کرنے کا باعث بنے گا اور اس کے نتیجے میں ریونیو وصولی میں کمی کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی معدوم ہورہے ہیں جبکہ بین الاقوامی مارکیٹوں میں ہم مسابقت کی صلاحیت بھی کھوتے جارہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کراچی چیمبر کے الیکٹرک کے نرخوں میں اس مخصوص اضافے کی شدید مخالفت کرتا رہا ہے اور 10 جولائی 2020 اور 3 ستمبر 2020 کو جاری کردہ میڈیا بیانات کے ذریعے کے ای حکام کو ٹیرف میں اضافے سے گریز کرنے کی تنبیہ کی گئی تھی۔اگرچہ اُس وقت بجلی نرخوں میں اضافہ ملتوی کردیا گیا تھا لیکن ایک بار پھربجلی کے نرخوں میںاضافے کے فیصلے پر عمل درآمد کے لئے نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے بالخصوص ایسے غیر معمولی حالات میں جب کاروباری افراد اپنی بقا کے لیے سخت جدوجہد کر رہے ہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ مذکورہ بالا تمام حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت بجلی نرخوں میں اضافے کے نوٹیفکیشن پر نظرثانی کرے گی اور فوری طور پر اس کو واپس لے گی جسے یقینی طور پر نہ صرف تاجروصنعتکار برادری بلکہ ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے بھی بے حد سراہا جائے گا۔مزید تجارتی خبریں
-
چینی کی مصنوعی قلت،فی بوری قیمت میں 100روپے کااضافہ کر دیا گیا
-
ملک میں منگل کو سونے کی فی تولہ قیمت میں 7800 روپے کی کمی ہوئی
-
ایف ڈی آئی میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر 52 فیصد اضافہ ہوا ،سٹیٹ بینک
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،71 ہزار751پوائنٹ کی نفسیاتی حد عبور کرگیا
-
برائلر گوشت کی قیمت میں36روپے کلو کمی
-
سکریپ کے گودام میں آگ لگنے سے لاکھوں کا سامان جل گیا
-
کراچی گولڈ بلین ایکس چینج کا سونے کے نرخ جاری کرنے کا اعلان
-
پیاز کی قیمتوں کمی جبکہ چینی قیمتوں اضافہ شروع ہوگیا پیاز کی قیمت 280سے کم ہوکر 140روپے فی کلو ہوگئی
-
لاہور: برائلر گوشت کی قیمت میں کمی
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی ،100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
-
اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمتیں بڑھنا شروع ہوگئیں
-
برائلر گوشت کی قیمت میں 12روپے کلو کمی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.