سپریم کورٹ نے ریلوے گالف کلب عملدرآمد کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی

منگل 13 اکتوبر 2020 23:11

اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2020ء) : سپریم کورٹ نے ریلوے گالف کلب عملدرآمد کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے محکمہ ریلوے اور ریلوے گالف کلب کی سابقہ انتظامیہ کو ایک ماہ میں آڈٹ کمپنی فرگوسن کو ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ منگل کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اولڈ ریلوے گالف کلب عملدرآمد کیس پر سماعت کی۔

دوران سماعت نجی آڈٹ کمپنی کے نمائندہ نے عدالت کو بتایا کہ ریلوے حکام اور سابقہ انتظامیہ ریکارڈ فراہم کرنے کی بجائے ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہے ہیں، جب ریکارڈ مل گیا تو 5 سے 6 ماہ میں آڈٹ مکمل کر لیں گے جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ریکارڈ فراہم نہ کیا گیا تو عدالت عظمیٰ اس پر مناسب حکمنامہ جاری کرے گی۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں گن اینڈ کنٹری کلب نے گزشتہ ایک سال میں 30 کروڑ روپے بچائے ہیں، ریلوے گالف کلب کے مقابلے میں گن اینڈ کنٹری کلب چھوٹا سا کلب ہے، ہم امید کرتے ہیں ریلوے گالف کلب گن اینڈ کنٹری کلب اسلام آباد کے مقابلے میں بہت زیادہ ریونیو اکٹھا کرے گا۔

دوران سماعت ریلوے گالف کلب کی سابقہ انتظامیہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 7 جولائی 2019ئ کو ریلوے نے ریکارڈ قبضہ میں لے لیا تھا،تمام ریکارڈ ریلوے کے قبضے میں ہے۔ عدالت عظمیٰ نے محکمہ ریلوے اور سابقہ انتظامیہ کو ایک ماہ میں فرگوسن کمپنی کو ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے قرار دیا ہے کہ ایک ماہ کے اندر کلب کا 2015ئ سے 2019ئ تک کا تمام ریکارڈ فراہم کیا جائے، چیئرمین ریلوے کلب کی لیز کی بولی کیلئے اشتہار تیار کریں، اشتہار کے متن اور پری کوالیفیکیشن کی نجکاری کمیشن سے تصدیق کرائی جائے۔

سپریم کورٹ نے ریلوے کی موجودہ انتظامیہ کو ریلوے گالف کلب کو بہتر انداز میں چلانے اور کلب سے زیادہ ریونیو حاصل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی ہے۔