صوبائی وزیرصحت نے پنجاب کے غیر رجسٹرڈ بلڈبنکس ایک ماہ بعد بندکرنے کا حکم دے دیا

پنجاب ہیلتھ کئیرکمیشن صوبہ بھر کے سرکاری و نجی بلڈ بنکس کی سخت مانیٹرنگ کرے قوانین مزیدسخت کرنے کا بنیادی مقصد بلڈ بنکس میں محفوظ خون کی سکریننگ کو یقینی بناناہے : وزیر صحت پنجاب

جمعرات 15 اکتوبر 2020 20:51

صوبائی وزیرصحت نے پنجاب کے غیر رجسٹرڈ بلڈبنکس ایک ماہ بعد بندکرنے کا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2020ء) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے پنجاب کے غیر رجسٹرڈ بلڈبنکس ایک ماہ بعد بندکرنے کا حکم دے دیا۔صوبائی وزیر صحت نے یہ احکامات محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیراینڈ میڈیکل ایجوکیشن میں پنجاب بلڈٹرانفیوژن اتھارٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کئے۔اجلاس میں سپیشل سیکرٹری سلوت سعید،ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر سلمان شاہد،ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز پنجاب ڈاکٹر ہارون جہانگیر ، سیکرٹری پنجاب بلڈ ٹرانفیوژن اتھارٹی ڈاکٹر شہناز،پروفیسر جاوید چوہدری ودیگرافسران نے شرکت کی۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے اجلاس کے دوران پنجاب بلڈ ٹرانفیوژن اتھارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ڈی جی ہیلتھ سروسزڈاکٹرہارون جہانگیراور ڈاکٹر شہناز نے صوبائی وزیر صحت کو بلڈ بنکس کی سروے رپورٹ پیش کی۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے کہاکہ اگلے ایک ماہ کے اندررجسٹرنہ ہونے والے تمام بلڈ بنکس کو بندکردیاجائے گا۔پنجاب ہیلتھ کئیرکمیشن صوبہ بھر کے سرکاری و نجی بلڈ بنکس کی سخت مانیٹرنگ کرے۔

غیر تجدید شدہ لائسنس کے حامل بلڈ بنکس کو بھی بندکردیاجائے گا۔ڈاکٹریاسمین راشدنے کہاکہ خون کی محفوظ سکریننگ کویقینی بنانے کیلئے باقاعدہ قوانین کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔تمام بلڈ بنکس خون کی سکریننگ کیلئے صرف الائزہ ٹیکنالوجی کا استعمال کریں۔ہسپتالوں کے بلڈ بنکس کو پیتھالوجی لیبارٹیز کے ساتھ منسلک کیاجائے گا۔پنجاب بلڈ ٹرانفیوژن اتھارٹی کو مزید فعال بنانے کیلئے درکار فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔

صوبائی وزیر صحت نے مزیدکہاکہ پنجاب بلڈ ٹرانفیوژن اتھارٹی کی کارکردگی کا جائزہ دوبارہ ایک ماہ بعد لیاجائے گا۔قوانین مزیدسخت کرنے کا بنیادی مقصد بلڈ بنکس میں محفوظ خون کی سکریننگ کو یقینی بناناہے۔صوبائی وزیر صحت نے اجلاس کے دوران بلڈ سٹوریج اور عملہ کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔انہوں نے کہاکہ عوام کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔