نیشنل ایکشن پلان پر عمل ہوتا تو دہشتگرد ختم ہوچکے ہوتے، آصف زرداری

ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کی سوچ کو شکست دینا ہوگی، دہشتگرد کل بھی قوم کے دشمن تھے آج بھی دشمن ہیں۔ سابق صدر مملکت آصف زرداری کا شمالی وزیرستان میں فوجی جوانوں کی شہادتوں پراظہار افسوس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 15 اکتوبر 2020 20:39

کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 اکتوبر2020ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل ہوتا تو دہشتگرد ختم ہوچکے ہوتے،ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کی سوچ کو شکست دینا ہوگی،شمالی وزیرستان میں فوجی جوانوں پر حملے کی مذمت اور شہادتوں پر اظہار افسوس کرتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سابق صدر مملکت آصف زرداری نے شمالی وزیرستان میں فوجی جوانوں کی شہادت پر اظہار افسوس اورمذمت کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے خاندانوں اور اہلخانہ سے اظہار ہمدردی اور تعزیت کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگرد کل بھی قوم کے دشمن تھے آج بھی دشمن ہیں۔ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کی سوچ کو شکست دینا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل ہوتا تو شدت پسند دہشتگرد ختم ہوچکے ہوتے۔

(جاری ہے)

واضح رہے پاک فوج کا دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ردالفساد کامیابی سے جاری ہے ، آپریشن کے دوران شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسزکے قافلے پر دہشتگردوں نے دھماکا کردیا، دھماکے میں ایک افسر، 2 صوبیدار اور 3 جوان شہید ہوگئے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز دہشتگردوں نے حملہ کیا ہے۔ دہشتگردوں نے فورسز کو دیسی ساختہ بارودی مواد کے دھماکے سے نشانہ بنایا۔ شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز پر حملہ رزمک کے علاقے میں کیا گیا۔ دہشتگردی کے افسوسناک واقعہ میں ایک افسر اور 2 نائب صوبیدار اور 3 سپاہی شہید ہوئے ہیں۔ شہداء میں 24 سال کے کیپٹن عمر فاروق بھی شامل ہیں۔ اسی طرح شہداء میں نائب صوبیدار ریاض احمد اور نائب صوبیدار شکیل ، شہید جوانوں میں حوالدار یونس خان، نائیک محمد ندیم، لانس نائیک عصمت اللہ شامل ہیں۔