مولانا کے جلسہ گاہ میں تاخیر سے پہنچنے میں مریم نواز کا کردار سامنے آ گیا

جلسہ گاہ میں پہلے مریم نواز اور پھر بلاول بھٹو کے آںے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی،یہ بات طے تھی مولانا فضل الرحمان سب سے آخر پر آئیں گے لیکن وہ کچھ زیادہ ہی تاخیر سے پہنچے۔ عمران یعقوب

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 17 اکتوبر 2020 11:16

مولانا کے جلسہ گاہ میں تاخیر سے پہنچنے میں مریم نواز کا کردار سامنے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اکتوبر2020ء) جمعیت علمائے اسلام ف مولانا فضل الرحمان کے جلسہ گاہ میں تاخیر سے پہنچنے میں لیگی رہنما مریم نواز کا کردار سامنے آ گیا۔تفصیلات کے مطابق معروف صحافی عمران یعقوب کا کہنا ہے کہ گوجرانوالہ جلسہ میں اپوزیشن قیادت کی آمد کے حوالے سے باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی تھی۔جلسہ گاہ میں پہنچنے سے قبل تک مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری کا آپس میں رابطہ رہا۔

پنڈال میں پہنچنے سے قبل دونوں کی دو مرتبہ ٹیلیفونک گفتگو بھی ہوئی۔یہ بات طے تھی کہ جلسہ گاہ میں سب سے پہلے مریم نواز پہنچیں گی۔اس کے بعد بلاول بھٹو کو بتایا جائے گا اور پھر وہ بھی پنڈال میں پہنچیں گے۔عمران یعقوب نے مزید کہا کہ مریم نواز کے پنڈال میں پہلے آنے کی وجہ یہ تھی کہ اس جلسے کی میزبان مسلم لیگ ن ہے۔

(جاری ہے)

لاہور سے گوجرانوالہ کے سفر کے درمیان مریم نواز کا 3 مرتبہ والد نواز شریف سے بھی رابطہ ہوا۔

مریم نواز نے والد کو جلسہ گاہ کی صورتحال سے آگاہ کیا۔اور لوگوں کی بڑی تعداد باہر نکلنے پر خوشی کا اظہار کیا۔مریم نواز خوش تھیں کہ ن لیگ نے ایک اچھا پاور شو کر لیا،وہ اس کو اپنی بڑی کامیابی سمجھ رہے تھے۔عمران یعقوب نے مزید کہا کہ یہ بات بھی طے تھی کہ مولانا فضل الرحمن مریم نواز اور بلاول بھٹو کے بعد آئیں گے۔لیکن وہ کچھ زیادہ ہی تاخیر سے پہنچنے۔

9 بجے تک تو مولانا صاحب لاہور میں موجود تھے۔واضح رہے کہ جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کی صبح جلد طلوع ہونے والی ہے، عوام خون پسینے سے جمہوریت کی خوبصورتی کو تابناک کرنے کیلئے نکلی ہے، یہ تابناکی آئندہ دنوں دیکھیں گے، انشاء اللہ ان کا پوچھنے والا بھی کوئی نہیں ہوگا۔

جعلی حکمران انجام کو پہنچنے والے ہیں، آج کے اجتماع کے موقعے پر گوجرانوالہ کا شکرگزار ہوں۔ آج پاکستان کی تمام جمہوریت پسند قوتیں ایک پلیٹ فورم پر ہیں اور گوجرانوالہ سے جدوجہد کا آغاز کررہی ہیں۔پھر عوام کا سمندرکراچی، لاہور ، کوئٹہ، اسلام آباد آئے گا، انشاء اللہ حکومت دسمبر نہیں دیکھے گی، ان کی ہمت جواب دے چکی ہے، کہتے پارلیمنٹ میں ہماری اکثریت ہے، صرف15ارکان نے جعلی حکمرانوں کو ایوان سے بھگایا ہے، ان کی اکثریت کام نہیں آئی۔