دُبئی کے ایک ہوٹل میں بھی یہودیوں کے مخصوص کھانوں کا ریستوران کھول دیا گیا

بُرج خلیفہ میں واقع ارمانی ہوٹل میں یہودی ربی کی جانب سے ’کوشر ‘ پکوان تیار کیے جا رہے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 17 اکتوبر 2020 11:40

دُبئی کے ایک ہوٹل میں بھی یہودیوں کے مخصوص کھانوں کا ریستوران کھول ..
 دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17 اکتوبر2020ء) متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ طے پانے کے بعداگلے سال دُنیا بھر سے لاکھوں اسرائیلی باشندوں اور یہودیوں کی امارات میں آمد کا امکان ہے۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ابوظبی میں حکومت کی جانب سے تمام ریسٹورنٹس اور ہوٹلز کو ’کوشر‘ (یہودی پکوان) تیار کرنے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔

دُبئی میں بھی اب کوشر کی تیاری شروع ہو گئی ہے۔ اُردو نیوز کے مطابق دبئی میں دنیا کے بلند ترین ٹاور برج خلیفہ کے سائے تلے عالیشان ارمانی ہوٹل میں ایک یہودی ربی چولہا جلا رہے ہیں، اس ہوٹل کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ دبئی میں ایسا پہلا ریستوران ہے جو یہودی روایات کے مطابق خوراک فراہم کرتا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اگلے برس لاکھوں یہودی اور اسرائیلی دُبئی کا رُخ کریں گے۔

(جاری ہے)

لیکن اس سے پہلے کاروباری افراد کو ایک چیلنج کا سامنا ہے اور وہ ہے ’کوشر خوارک‘ اور متعقلہ عملے کو تربیت دینا۔ارمانی کیف ہوٹل کے شیف فابیئن فایولل کا کہنا ہے کہ ’ہم مہینوں سے اپنے عملے کو تربیت دے رہے ہیں، اس کچن میں ہم عملے کو سکھا رہے ہیں کہ ان کو کیا استعمال کرنا چاہیے اور کیا نہیں۔‘انہوں نے کہا کہ اس ریستوران کو کھولنے کا خیال اس لیے ا?یا کہ ہم کوشر خوراک مہیا کر سکیں۔

چولہوں کو جلانے اور ریستوران کے باورچی خانے کے لیے ایک یہودی شخص کی ضرورت ہوتی ہے۔ کوشر فوڈ کے قواعد کے تحت بعض مخصوص جانوروں اور سمندری حیات کے گوشت کا استعمال ممنوع ہے۔ اسی طرح گوشت اور ڈیری کی مصنوعات کو ایک ساتھ ملانا بھی منع ہے۔ذبیح کے لیے مسلمانوں کی حلال خوراک کی طرح یہودی بھی ایک مقررہ طریقہ کار کے تحت جانور ذبح کرتے ہیں۔

ربی لیوی ڈچمین، جنہوں نے ارمانی کیف ہوٹل کو سرٹیفیکیٹ جاری کیا، نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کو امارات میں کوشر فوڈ کے حوالے سے درجنوں ریستورانوں سے درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔دبئی کے ریستوران میں ایک ربی موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے دور سے چولہا جلا سکتا ہے اور کیمروں کے ذریعے خوراک بنانے کے عمل کی نگرانی کر سکتا ہے۔الی کریئل نے امارات میں کوشر کیوسین متعارف کرایا تھا۔

ا?ٹھ برس پہلے وہ جنوبی افریقہ سے دبئی منتقل ہوئی تھیں۔وہ گذشتہ دو برس سے الیز کوشر کچن چلا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلقات معمول پر آنے کے بعد ان کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوشر فوڈ کے لیے چیزیں بہت مشکل سے ملتی ہیں لیکن اب چیزیں درآمد کرنے کا بھی انتظام کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آپ کچن تو بنا لیں گے لیکن اس کے لیے آپ کو ایک ربی کی ضرورت ہوتی ہے اور یہاں پر زیادہ نہیں ہیں، لہٰذا ہمیں اس مخصوص کام کے لیے ایک ربی منگوانا پڑا۔واشنگٹن میں معاہدے پر دستخط کے بعد ایمریٹس ایئرلائن نے الی کریئل کے شوہر کی کمپنی کے اشتراک سے کوشر فوڈ مہیا کرنے کا اعلان کیا تھا۔