حکومت آزاد کشمیر 12ربیع الاول کا قومی سیرت کانفرنس کا انعقاد کرے‘قاضی محمود الحسن اشرف

اتوار 18 اکتوبر 2020 14:30

مظفراباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2020ء) ماہ ربیع الاول آمد مصطفی کا مہینہ ہے۔آ پ صلی اللہ وعلیہ والہ وسلم کی آمد سے انسانیت کے لیے ابدی ہدایت کا پیغام آیا۔حکومت آزاد کشمیر 12ربیع الاول کا قومی سیرت کانفرنس کا انعقاد کرے۔مدارس دینیہ کے اقامتی طلبہ کی اعانت کم از کم پچاس روپے یومیہ کی جائے۔تجوید القرآن ٹرسٹ کے معلمین کا وظیفہ کم از کم 15ہزار ماہانہ مقرر کیا جائے۔

تمام پرائمری اسکولز میں قرآن کریم کی با تجوید تعلیم کے لیے قراء کی تقرری کی جائے۔مڈل اور ہائی اسکولز میں ترجمہ قرآن و تفسیر حدیث و سیرت کی تعلیم کو یقینی بنایا جائے اور ختم نبوت کے مضامین کو نصاب تعلیم میں شامل کیا جائے۔علماء و مشائخ کونسل کی تشکیل ایکٹ کی روشنی میں کی جائے تمام آئینی اداروں کو آئین کے مطابق چلایا جائے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم آزاد کشمیر ریاست میں اسلام آئیزیشن کے لیے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام اور دینی جماعتوں سے مشاورت کو یقینی بنائیں۔

ان خیالات کا اظہار تما مکاتب فکر کے علماء کرام و دینی مدارس کی نمائندہ تنظیم تحاد تنظیمات مدارس آزاد کشمیرکے اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس کی صدارت صدر اتحاد تنظیمات مدارس آزاد کشمیر و سرپرست جمیعت علماء جموں کشمیر مولا نا پیر سید نذیر گیلانی نے کی۔جبکہ اجلاس کا لائحہ عمل اور فیصلوں کا اعلان اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزاد کشمیر کے ناظم عمومی و امیر آل جموں کشمیر جمیعت علماء اسلام مولانا قاضی محمود الحسن اشرف نے کیا۔

اجلاس میں اتحاد تنظیمات مدارس کے رابطہ سیکرٹری و سینئر نائب صدر جمیعت علمائے جموں کشمیر و رکن مرکزی زکوة کونسل مولانا الطاف حسین سیفی،مظفراباد ڈویڑن کے صدر و جنرل سیکرٹری سواد اعظم اہلسنت والجماعت آزاد کشمیر و رکن مرکزی علمائ ومشائخ کونسل مولانا قاضی منظور الحسن،مرکزی رہنمائ جماعت اسلامی و ایڈیشنل سیکرٹری اتحاد تنظیمات مولانا قاضی شاھد حمید ایڈوکیٹ،صدر تنظیم المدارس مظفراباد ڈویڑن و کنوینئر تحریک لبیک مولانا عبد الرؤف نظامی رکن مرکزی علمائ و مشائخ کونسل چیف آرگنائزر سواد اعظم اہلسنت والجماعت مولانا ممتاز الحق قاسمی مرکزی رہنمائ سیرت محمد مصطفی ? کمیٹی،مولانا محمد طیب اشرف،مولانا مفتی غلام مرتضی،صاحبزادہ عدیل احمد گیلانی سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

اجلاس میں اتحاد امت کے داعی و مرکزی رہنمائ اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ پاکستان و رکن مجلس عاملہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان مولانا ڈاکٹر عادل خان شہید کی مظلومانہ شہادت اور ملک کے مختلف علاقوں میں اہل سنت،علمائ کرام پر قاتلانہ حملوں اور مدارس کے خلاف معاندانہ رویوں کی شدید مذمت کی گئی۔اجلاس میں گزشتہ پانچ سال سے دینی مدارس کے طلبہ کے لیے اعانت میں وزیر اعظم کی واضح ہدایات کے باوجود اضافہ نا کرنے پر اور محکمہ امور دینیہ میں مدارس کے لیے مختص قلیل ترین رقم کو بھی سیکرٹری امور دینیہ کی عدم دلچسپی پر لپس ہونے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دینی مدارس کے لیے ترقیاتی بجٹ میں کم از کم دو کروڑ روپے مختص کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

اجلاس میں تمام تحصیلوں میں تحصیل مفتی کی آسامیوں تخلیق کرنے،تمام تحصیل قاضی اور ضلع قاضی صاحبان اور سول و سیشن جج صاحبان کو مساوی حیثیت دینے،شریعت کورٹ کو بحال کرنے اور سپریم کورٹ میں شریعت اپیل بینچ قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔اجلاس میں علمائ و مشائخ کونسل زکوٰ? کونسل اسلامی نظریاتی کونسل،پبلک سروس کمیشن کے اراکین کو یکساں مراعات دینے ایکٹ کی روشنی میں سیاسی وابستگیوں کے بجائے اہلیت کی بنیاد پر اور ایکٹ میں مقرر مدت کے مطابق تقرریاں کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔