بد ترین مہنگائی ، نا اہل حکمرانوں کیخلاف ''پاکستان ڈیمو کریٹک مومنٹ''کی تحریک کامیابی کے ساتھ چل پڑی ہیں،سکندر حیات شیر پائو

پی ڈی ایم کے بننے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کو ملک میں مہنگائی کا خیال آگیااسلئے و روز قبل کابینہ کے اجلاس میں بتایا کہ وہ مہنگائی کا نوٹس لے کر اس پر توجہ دینگے پارلیمنٹ میں نہ ہونے سے ہمیں کوئی بھی سیاست سے نہیں نکال سکتا ہے تبدیلی سرکار نے آڑھائی سال دور حکومت میں نہ کوئی وعدہ پورا کیا نہ ہی عوام کو انصاف اور اپنا حق فراہم کیا،صوبائی چیئر مین قومی وطن پارٹی

اتوار 18 اکتوبر 2020 18:55

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2020ء) قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیر مین سکندر حیات خان شیر پائو نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں بد ترین مہنگائی ، نا اہل اور ناکام حکمرانوں کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی اتحاد ''پاکستان ڈیمو کریٹک مومنٹ''کی تحریک کامیابی کے ساتھ چل پڑی ہیں ۔ پی ڈی ایم کے بننے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کو ملک میں مہنگائی کا خیال آگیا۔

اس لئے دو روز قبل کابینہ کے اجلاس میں بتایا کہ وہ مہنگائی کا نوٹس لے کر اس پر توجہ دینگے۔ کیا وہ اس سے قبل اقتدار میں آنے کے بعد آڑھائی سال سوئے ہوئے تھے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے قومی وطن پارٹی کی ااٹھویں یوم تاسیس کے حوالے سے ضلعی چیر مین مسعود جبار کی صدارت میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کر تے ہوئے کیا جس سے مرکزی سینئرنائب چیر مین احمد نواز خان جدون ، صوبائی ایڈیشنل جنرل سیکرٹری افتخار خان ، سیکرٹری کلچر ڈاکٹر عالم خان ، ضلعی چیر مین مسعود جبار ، شاہین شاہ باچا ، غلام یوسف ، تاج نواب ، ایوب خان اور برھان اللہ ، عدنان خان ، شاہد خان اور دیگر نے بھی خطا ب کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر منظور کر دہ قرار دادوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے گدون صنعتی بستی کو مراعات دینے ، دوبیان ، اسماعیلہ انٹر چینج کے نام تبدیل نہ کرنے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ قومی وطن پارٹی کے کارکنان اپنے قائدین آفتاب احمد خان شیر پائو اور سکندر حیات شیرپائو پر مکمل اعتماد کر کے ان کے خدمات کو خرا ج تحسین پیش کر تے ہیں اور ان کے فیصلے کے مطابق پی ڈی ایم کے تحریک میں ہر اول دستے کا کر دار ادا کرینگے ۔

سکندر حیات خان شیر پائو نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ملک میں پی ٹی آئی کے دور حکومت میں بد ترین مہنگائی سابقہ پی پی پی ، پی ایم ایل این اور دیگر حکومتوں کی وجہ سے نہیں بلکہ موجودہ حکومت کی ناکام اورغلط پالیسیوں اور آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والی معاہدوں کے نتیجے میں آئی ہے۔ عوامی جلسوں سے آج یہ ثابت ہو گیا کہ سلیکٹڈ حکومت عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتی ہے اور نہ ہی قوم پر مسلط کئے گئے جعلی سیاستدان عوام کے نبض پر ہاتھ رکھ کر ان کے مسائل سمجھتے ہیں عمران خان اقتدار سے پہلے عوام سے کہہ رہے تھے کہ گھبرانہ نہیں لیکن اب جب کہ پی ڈی ایم بن چکی ہے اور اس کے جلسوں میں عوام اور اپوزیشن قیادت عمران سے استعفیٰ دینے کا کہہ رہی ہے لہٰذا اب عمران خان کو گھبرانہ نہیں چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں اس لئے وزیر اعظم کا ٹائیگر فورس کو اشیائے خوردونوش کی قیمتوں پر نظر رکھنے کی ہدایت مسترد کر تے ہیں ۔ انہوں نے اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی کی طرف اشارہ کر تے ہوئے کہا کہ اس نے ایک جلسہ عام میں کہا تھا کہ وہ حکومت اپوزیشن کا تماشا دیکھیں گے لہٰذا وہ اس حوالے سے وضاحت کریں کہ وہ موجودہ حالات کے تناظر میں جمہوریت آئین اور قانون کو بچانے کے لئے جمہوری لوگوں کے ساتھ ہے یا کسی اور کے ساتھ انہوں نے کہا کہ آٹھ سال پہلے قومی وطن پارٹی کی بنیاد ڈالی گئی تھی اس دوران کارکنوں اور پارٹی رہنمائوں نے آفتاب احمد خان کے ساتھ ہر معاملے میں نہ صرف ساتھ دیا بلکہ پارٹی ڈسپلن کی پاسداری کی جس پر میں سب کو سلام اور مبارک باد پیش کر تاہو ں ۔

انہوں نے کہا کہ قومی وطن پارٹی کا مقصد پختون قوم کی صحیح طور پر نمائندگی ان کے وسائل پر پختونوں کا حق ، ترقی ، روزگار، صحت اور تعلیم بچوں کومل سکے۔ تاکہ پسماندہ پختون قوم باعزت طریقے سے زندگی گزارنے کے قابل ہو سکے۔ انہوںنے کہا کہ اگر آج فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام ہوا ہے اس میں قومی وطن پارٹی اور آفتاب احمد خان شیر پائو کا کر دار اور جدوجہد شامل ہیں اگر یہ نہ تھی تو فاٹا کبھی بھی خیبر پختونخوا میں شامل نہ ہو تا لیکن آفتاب خان کی وجہ سے فاٹا کا انضمام ہماری کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018کے الیکشن میں بعض قوتیں ہی نہیں چاہتی تھی کہ پارلیمنٹ میں پختون قوم کی موثر نمائندگی ہو جو ان کے حقوق کے لئے پارلیمنٹ کے اندر موثر کر دار ادا کر سکے۔ لیکن پارلیمنٹ میں نہ ہونے کے باوجود باہر بھی آفتاب احمد خان شیر پائو کی قیادت میں قومی وطن پارٹی کے قائدین اور کارکنان پختون قوم کے حقوق کے لئے اپنا بھر پور کر دار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں نہ ہونے سے ہمیں کوئی بھی سیاست سے نہیں نکال سکتا ہے تبدیلی سرکار نے آڑھائی سال دور حکومت میں نہ کوئی وعدہ پورا کیا نہ ہی عوام کو انصاف اور اپنا حق فراہم کیا۔ پی ٹی آئی سمیت ملک کا ہر فرد حکومت سے مطمئن نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 1947سے لے کر 2018تک آٹے کے ایک تیلے کی قیمت 700روپے جب کہ اب پی ٹی آئی کے آڑھائی سالہ دور حکومت کے دوران 1500روپے تک پہنچی ہے اسی طرح چینی کی قیمت پچاس روپے تھی جب کہ اب 115روپے فی کلو گرام تک پہنچ چکی ہے۔جب کہ انڈوں کی بات کرنے والے وزیر اعظم عمران خان انڈے کی درجن 180تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ موجودہ عوامی مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے آفتاب احمد خان شیر پائو کے ہاتھ مضبوط کریں ۔