بلدیہ جنوبی اور شرقی کی ناکارہ مشینری کو سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کارآمد بناکر مشینری ڈی ایم سیز کے حوالے کرے، صدر میونسپل ورکرز ٹریڈ یونین الائنس

اتوار 18 اکتوبر 2020 21:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2020ء) میونسپل ورکرز ٹریڈ یونینز الائنس کے صدر سید ذوالفقار شاہ، جنرل سیکریٹری ملک نواز نے کہا ہے کہ چائنیز کمپنی نامکمل حکمت عملی، چور بازاری، کرپشن کے باعث کراچی کے تین اضلاع میں صفائی ستھرائی کے نظام میں بہتری لانے میں کروڑوں روپیوں کے اخراجات کے باوجود ناکام ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچرہ اٹھانا سولڈ ویسٹ جبکہ مٹی، ملبہ، تعمیراتی سامان، گپ اٹھانا ڈی ایم سیز کی ذمہ داری ہے۔

بلدیہ جنوبی اور بلدیہ شرقی کی 250 سے زائد سینی ٹیشن خدمات پر مامور گاربیج کلیکشن وہیکلز سولڈ ویسٹ کے 2016 میں حوالے کی گئی تھیں جنہیں مسلسل استعمال کے بعد مرمت دیکھ بھال کا بندوبست نہ کرکے ناکارہ کرنے کیلئے ورکشاپوں میں کھڑا کردیا گیا ہے بلکہ ایک گاڑی کا سامان دوسری گاڑی میں اور کئی گاڑیوں کا مکمل سامان دوسری گاڑیوں میں ڈال کر گاڑیوں کا ڈھانچہ چھوڑ دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

گاربیج کلیکشن کے ڈبوں کو بھی ادھر ادھر باہمی ملی بھگت سے کردیا گیا ہے اور کئی گاڑیوں کے ڈبوں کو کاٹ پیٹ کر کباڑ میں فروخت کردیا گیا ہے لیکن سولڈ ویسٹ انتظامیہ بار بار توجہ دلوانے کے باوجود اس جانب کوئی دھیان نہیں دے رہی ہے جبکہ سروسز اینڈ مینجمنٹ اینڈ ایگریمنٹ چائنیز کمپنی سے معاہدے کے بعد ان گاڑیوں کی مرمت ان سے کروانے کی پابند ہے۔

لیکن چائنیز اپنی لائی ہوئی مشینری کی تو مرمت کررہی ہے لیکن سرکاری یعنی ڈی ایم سیز کی گاڑیوں کی مرمت کرنے میں حیلے بہانوں سے کام لے رہی ہے جس سے یہ گاڑیاں ناکارہ ہورہی ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ سرکاری ڈرائیوروں کی موجودگ کے باوجود چائنیز کمپنی اپنی گاڑیاں پرائیویٹ ڈیلی ویجرز عملے سے چلاکر کچرے میں وزن میں اضافے کیلئے غیرقانونی طور پر مٹی، ملبہ، تعمیراتی مٹیریل ڈال کر کروڑوں روپے کمارہی ہے۔

نشاندہی کے باوجود کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے ایم ڈی سولڈ ویسٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سرکاری گاڑیوں کو دوبارہ کارآمد بناکر استعمال میں لائیں بصورت دیگر یہ مشینری بمعہ عملہ و بجٹ ڈی ایم سیز کے حوالے کردیں اور کچرے کے وزن کیلئے سرکاری کانٹا GTS پر لگایا جائے تاکہ چور بازاری کو روکا جاسکے۔ انہوں نے ملازمین کی مراعات کیلئے دی گئی چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔