ٹنڈوالہ یار موبائل مارکیٹ میں لاکھوں روپے کی چوری

چوکیدار، تاجر برادری سراپا احتجاج ،دکانیں بند کرکے موبائل مارکیٹ سے ٹنڈوالہ یار پریس کلب تک احتجاجی ریلی

اتوار 18 اکتوبر 2020 21:00

ٹنڈوالہ یار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2020ء) ٹنڈوالہ یار موبائل مارکیٹ میں لاکھوں روپے کی چوری ،چور پریڈو گاڑی میں سوار تھے ، چوکیدار، تاجر برادری سراپا احتجاج ،دکانیں بند کرکے موبائل مارکیٹ سے ٹنڈوالہ یار پریس کلب تک احتجاجی ریلی، شدید نعرے بازی ، پولیس پر عدم تعاون کا الزام، تفصیلات کے مطابق ٹنڈوالہ یار کے اے سیکشن تھانے کی حدود میں واقع چمبڑ روڈ کے مقام پر عبداللہ موبائل مارکیٹ میں چوروں نے 13 سے زائد دکانوں کے تالے توڑکر لاکھوں روپے نقدی اور لاکھوں روپے مالیت کے قیمتی موبائل لوٹ کر فرار ہوگئے، واقع کی اطلاع پر ٹنڈوالہ یار کی تاجر برادری سراپا احتجاج بن گئی اور تاجروں نے دکانیں بند کرکے موبائل مارکیٹ سے ٹنڈوالہ یار پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی ، سیکڑوں تاجروں پر مشتمل ریلی کی قیادت موبائل۔

(جاری ہے)

مارکیٹ کے تاجر نعیم خانزادہ کر رہے تھے ریلی کے شرکا نے پریس کلب پہنچکر تاجروں کو تحفظ دو، تاجروں کو انصاف دو، غنڈہ گردی نا منظور لوٹ مار بند کرو کی طرز کے فلگ شگاف نعرے لگائے گئے اس موقع پر تاجروں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 15 روز قبل بھی موبائل مارکیٹ کی 2 دکانوں کے تالے ٹوٹے تھے اور بھاری مالیت کے قیمتی موبائل اور نقدی لوٹ لی گئی تھی جس پر ایس ایس پی ٹنڈوالہ یار رخسار احمد کھاوڑ نے ہمیں مکمل تسلی دی تھی کہ بہت جلد چوروں کو گرفتار کرلیا جائے گا جبکہ ڈی ایس پی سی آئی اے اسلم لانگاہ نے بھی ملاقات کرکے یقین دہانی کرائی تھی جسپر تاحال کوئی عملدرآمد نہ ہوسکا اور آج یہ دوسری کاروائی ہوگئی پولیس کسی بھی قسم کا تعاون نہیں کر رہی ہے دوسری جانب چند روز قبل اے سیکشن تھانے پر تعینات ایس ایچ او ریاض احمد سومرو نے میڈیا سے بات چیت میں بتایا کہ ایس ایس پی رخسار احمد کھاوڑ کی ہدایت پر حیدرآباد اور میرپور خاص ٹولز پر ٹیمیں روانہ کی ہیں انکے سی سی ٹی وی کیمروں سے چوروں کے فرار ہونے کے رخ کے تعین میں مدد ملے گی جسکے بعد بہت جلد ان تک پہنچ جائیں گے جبکہ موبائل مارکیٹ کے چوکیدار کا کہنا ہے کہ چور پریڈو گاڑی میں سوار تھے اور 3 افراد تھے چند دیر کے بعد موبائل مارکیٹ کے سامنے گاڑی میں سوار ہوکر کھڑے رہے اور چلے گئے پھر دوبارہ واپس لوٹے اور مجھے بلایا میں سمجھا کہ شاید کسی کا پتہ۔

معلوم کریں گے لیکن گاڑی کے قریب پہنچنے پر مجھے اسلحے کے بٹ مارا اور گاڑی میں بٹھاکر میری آ نکھوں پر پٹی باندھ دی اور لوٹ مار کی کاروائی کی ۔