پاکستان کی ڈوبتی ہوئی معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے امام احمد رضا بریلوی کا نظریہ اور افکارمشعل راہ ہیں،سید مبشر قادری

انجمن ضیاء طیبہ کا امام احمد رضا کے عرس کے موقع پر ان کی معاشی خدمات کا جائزہ

اتوار 18 اکتوبر 2020 21:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2020ء) معروف تحقیقاتی ادارہ انجمن ضیاء طیبہ کے تحت اعلی حضرت امام احمد رضا فاضل بریلوی کا 102 واں عرس بڑے تزک و احتشام کے ساتھ نیومیمن مسجد بولٹن مارکیٹ میں منعقد کیا گیا جس کا موضوع امام احمد رضا کا معاشی خدمات کا جائزہ اور معیشت کو مضبوط کرنے کیلئے ان کی منصوبہ بندی کو زیر بحث لایا گیا اس حوالے سے انجمن طیبہ کے چیئر مین سید مبشر قادری نے تحقیقاتی دستاویزی فلم علماء اور عوام کے سامنے پیش کی ابلاغ کے اس نئے جدید انداز کو علماء مختلف عصری علوم کے ماہرین اور پنڈال میںموجود عوام نے قدر کی نگاہ سے دیکھا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید مبشر قادری نے کہا کہ یہ سال رنج و عالم کا گزر رہا ہے انہوں نے کہا کہ 2020 میں مسلمانان عالم اور پوری دنیا کے انسانوں کو شدید معاشی سماجی اور صحت عامہ کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے مسلمانان پاکستان شدید مالی بحران کا شکار ہوگئے ایسے حالات میں انجمن ضیاء طیبہ نے ضرورت محسوس کی کہ امام احمد رضا کے معاشی تجدیدی منصوبہ کو سامنے لایا جائے تاکہ ہم ایک بار پھر ماضی کی طرح اسلامی مملکت کا وقار بحال کرسکیں تقریب میں موجود جید علماء و ماہرین معاشیات تاجر و صنعت کار برادری اور عوام نے اعلی حضرت کے معاشی نظریات و افکار بغور سماعت کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ فی الفور اسے ملک میں نافذ کیا جائے انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام ،بلا سود بینکاری ،کونفلک مینجمنٹ کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے جبکہ علامہ حافظ عبد الستار سعیدی ،علامہ سید مظفر حسین شاہ،علامہ سید عبد الحق شاہ،پروفیسر ڈاکٹر دلاور خان نوری،ڈاکٹر سید عدنان خورشید مجددی نے اپنے خطابات میں کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اعلی حضرت کے نظریات پر دل و جان سے عمل کیا جائے جو دنیا اور آخرت میں کامیابی کی ضمانت ہے مقررین نے اعلی حضرت امام احمد رضا کی دین متین کیلئے کاوشوں کو سراہتے ہوئے زبردست خراج تحسین پیش کیا اس موقع پرحاجی رفیق پردیسی ، سید نذر حسین شاہ ترمذی،علامہ پیر فضل احمد کریمی،علامہ پیر عبد الجبار نقشبندی،علامہ قاری حسین رضا شاہی،مولانا پیر صلاح الدین صدیقی،علامہ پیر الطاف قادری،علامہ عامر اخلاق شامی،علامہ کامران قادری،علامہ سید عبد الوہاب قادر ی نے خصوصی شرکت کی ۔