سرکاری افسر پر ایک سے زائد ریفرنس دائر کرنے کا معاملہ

سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف نیب اپیل سماعت کیلئے منظور

پیر 19 اکتوبر 2020 22:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2020ء) سرکاری افسر کے اقدامات پر ایک سے زائد ریفرنس دائر کرنے کا کیس میںسپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف نیب کی اپیل سماعت کیلئے منظور کرلی ہے۔ معاملہ کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ ایک افسر پر ایک سے زائد ریفرنسز دائر کیسے ہو سکتے ہیں،ایک سال میں کئے گئے اقدامات پر نیب نے تین ریفرنس بنا دئیے،دو سال بعد ضمانت ہوئی تو نیب نے دوسرا ریفرنس دائر کردیا ، حتی کہ ضمنی ریفرنس ہونا چاہیے تھے،نیب نے تین اقدامات پر تین ریفرنس دائر کردئیے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمار دئیے کہ ایک ایک ہفتے کے فرق سے ریفرنس دائر کئے گئے ،نیب یقین دہانی کروائے کہ ریفرنس دائر کرنے کے اختیار کا غلط استعمال نہیں ہوگا،نیب مقدمات میں تو ویسے بھی گرفتاری طویل ہو جاتی ہے،نیب پر ویسے بھی دبائو ہے کہ ٹرائل جلد ختم ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

جسٹس یحییٰ خان آ فریدی نے ایک موقع پر سوال اٹھایا کیا نیب نے ملزمان کے ہر ریفرنس پر وارنٹس بھی جاری کئے۔

نیب نے اس موقع پر موقف اپنایا کہ قانون میں دوسرے ریفرنس پر پابندی نہیں۔نیب نے معاملہ میں کرپشن پر پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی سمیت 25 ملزمان پر تین ریفرنس فائل کئے،پشاور ہائیکورٹ نے نیب کو ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے نیب کے دو ریفرنس کالعدم کر دئیے تھے۔اب سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف نیب کی اپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی ہی