پولیس نے میری 6 سالہ بیٹی کو غائب کر دیا ہے

پولیس نے 6 سالہ بیٹی کو گرفتار کیا پھر یتیم خانے کے سپرد کیا، اس کے بعد غائب کردی: سانحہ موٹر وے کے ملزم عابد ملہی کی بیوی کا پولیس پر الزام

muhammad ali محمد علی پیر 19 اکتوبر 2020 23:53

پولیس نے میری 6 سالہ بیٹی کو غائب کر دیا ہے
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 اکتوبر2020ء) سانحہ موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد کی اہلیہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے ان کی 6 سالہ بیٹی کو غائب کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ لاہور موٹروے پر پیش آئے زیادتی کے دلخراش واقعے کے مرکزی ملزم عابد کی اہلیہ نے شوہر کی گرفتاری کے بعد پاکستان کی سب سے بڑی ویب سائٹ اردو پوائنٹ کو دیے گئے انٹرویو میں پولیس پر سنگین الزام عائد کیا گیا ہے۔

عابد ملہی کی اہلیہ بشریٰ نے الزام عائد کیا ہے کہ جس نے موٹروے زیادتی کیس میں عابد ملہی کا نام سامنے آیا، اسی روز گھر کے دیگر افراد کے علاوہ پولیس نے ہماری 6 سالہ بیٹی عروج کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد جب تھانے میں موجود تھی تو بار بار پولیس سے کہتی رہی کہ مجھے میری بیٹی سے ملوایا جائے۔

(جاری ہے)

پولیس کہتی تھی کہ ملوا دیں گے۔ بشریٰ کا کہنا ہے کہ پہلے کہا گیا کہ بیٹی یتیم خانے میں ہے، پھر کہا گیا کہ انہیں نہیں معلوم کہ 6 سالہ بچی کہاں ہے۔

پھر جب عابد گرفتار ہوا تو اس نے بھی پولیس سے یہی کہا کہ میں گرفتار ہو چکا، اب میرے گھر والوں کو رہا کر دیا جائے۔ عابد ملہی کی بیوی کا کہنا ہے کہ ایک ماہ سے زائد وقت ہو چکا، انہیں نہیں معلوم بیٹی کہاں ہے۔ مجھے 8 دن پہلے رہا کیا گیا، لیکن بیٹی کا کچھ پتہ نہیں ہے۔ کئی بار پولیس اسٹیشن کے چکر لگا چکی، پولیس والے بیٹے کے بارے میں کچھ نہیں بتا رہے۔

بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ میں عابد کی حمایت نہیں کرتی، عابد نے جو گناہ کیا اسے اس کی سزا دی جائے، لیکن میری 6 سالہ بیٹی کا کیا قصور ہے؟۔ بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ میں اکیلی عورت ہوں مجھے میری بیٹی واپس دلوائی جائے۔ عابد مہلی کی اہلیہ کی جانب سے اردو پوائنٹ کو دیا گیا تفصیلی انٹرویو ملاحظہ کیجیے: