حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے امکانات

نفرت کی سیاست زیادہ دیر نہیں چلے گی،عملی طور پر ملک میں جموریت نہیں،غداری کی سیاست زیادہ نہیں چلے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 20 اکتوبر 2020 16:32

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے امکانات
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اکتوبر2020ء) سینئر صحافی عارف نظامی کا کہنا ہے ممکن ہے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات ہوں۔تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی عارف نظامی کا سیاسی صورتحال پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہنا ہے کہ مزار قائد کا تقدس پامال نہیں ہونا چاہئیے۔پی ڈی ایم کا دوسرا جلسہ پہلے سے بہتر تھا۔نفرت کی سیاست زیادہ دیر نہیں چلے گی۔

کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اس نظام کو ہی لپیٹ دیا جائے۔ عملی طور پر ملک میں جموریت نہیں۔ہم ایک پریشان کن ماحول میں داخل ہو چکے ہیں۔حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات کے امکانات ہیں۔سب سے پہلے غداری کی سیاست کو ختم کیا جائے۔عارف نظامی نے مزید کہا کہ چوہدری پرویز الہیٰ عمران خان سے سخت ناراض ہیں۔اگر حکومت میں کہیں جھول آیا تو حکومت کا ساتھ بھی چھوڑ سکتے ہیں لیکن وہ اشارہ ملنے تک ایسا نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

کوئی تبدیلی آنے والی ہے اور انہیں اشارہ ملے گا۔دوسری جانب سینئر صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے سینئر رہنما نواز شریف کا دفاع کرنے سے گریز کرنے لگے ہیں۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین تقاریر کرتے تھے تو پارٹی رہنما ان کا دفاع کرتے تھے لیکن کچھ دنوں سے نواز شریف کی تقاریر کے دفاع میں سینئر لیگی رہنما سامنے نہیں آ رہے۔ سینئر صحافی اور اینکرپرسن رﺅف کلاسرا نے نجی ٹی وی چینل میں ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری اطلاعات کے مطابق ن لیگ کے ارکان اب خائف ہیں اور انہوں نے اپنی قیادت سے درخواست کی ہے کہ خود پاکستان آ جائیں یا پھر ہمیں بھی لندن بلا لیں کیونکہ اس بیانیہ کا بوجھ اٹھانے سے ہم قاصر ہیں۔

سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ ایسے ارکان جن کے نیب میں یا عدالتوں میں کیسز ہیں تو وہ سب سے زیادہ پریشان ہیں کہ انہیں کسی قسم کی رعائت نہیں ملے گی۔