صدرن لیگ میاں شہبازشریف کی جیل میں طبیعت بگڑ گئی

شہبازشریف کا بلڈ پریشر زیادہ ہے، شہبازشریف کا شوگر لیول اورکورونا ٹیسٹ بھی کیا جا رہا ہے۔ جیل حکام

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 20 اکتوبر 2020 17:04

صدرن لیگ میاں شہبازشریف کی جیل میں طبیعت بگڑ گئی
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اکتوبر2020ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدرمیاں شہبازشریف کی طبیعت بگڑ گئی ہے، شہبازشریف کا بلڈ پریشر زیادہ ہے، شہبازشریف کا شوگر لیول اورکورونا ٹیسٹ بھی کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی جیل میں طبیعت بگڑنے کے باعث کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ شہبازشریف کا بلڈ پریشر تھوڑا سا زیادہ ہے۔

شہبازشریف کا شوگر لیول چیک کروایا جا رہا ہے۔ شہبازشریف کا کورونا ٹیسٹ بھی کیا جا رہا ہے۔اسی طرح شہبازشریف کو بی کلاس میں رکھا جائے گا، شہبازشریف کو اخبار، کرسی، میز اور میٹرس مہیا کردیا گیا ہے۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ جونہی ہدایات بھیجے گا۔ آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت نے نیب کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شہباز شریف کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

(جاری ہے)

احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پرسماعت شروع ہوئی تو نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت سے ان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو سوالنامہ دیا گیا جن کے جوابات میں تضاد ہے، شہبازشریف سے غیر ملکی فلیٹس کے قرضوں سے متعلق تفتیش کرنا ابھی باقی ہے، ملزم نے یہ نہیں بتایا کہ فلیٹس کے لیے جو قرضہ لیا گیا وہ کیسے واپس کررہے ہیں۔

وکیل کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ شہباز شریف سے افضال بھٹی کے اکاؤنٹس سے سلمان شہباز کے اکانٹ میں رقم کی منتقلی کی تفتیش کرنی ہے، شہباز شریف نے اکائونٹ سے متعلق کہا کہ انہیں اس کا علم ہی نہیں۔اس موقع پر احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ اگر کوئی جواب نہیں دینا چاہتا تو کیا آپ زبردستی لیں گی آپ نے ریفرنس فائل کردیا اب کیا تفتیش رہ گئی ہی جس پر وکیل نے کہا کہ جی ابھی شہباز شریف سے کچھ معاملات میں تفتیش باقی ہے۔

کیس کی سماعت کے موقع پر شہباز شریف نے عدالت کو بیان دیا کہ میں نے نیب کے عقوبت خانے میں 85 دن گزارے، پہلے بھی تفتیش کی اور جو دستاویزات انہوں نے طلب کیں وہ ان کے حوالے کردی ہیں، جس پر نیب کے وکیل نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس کی الگ انکوائری ہے۔ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کیس میں تاحال 22دن کا جسمانی ریمانڈ ہوا، پہلے شہباز شریف کا آشیانہ کیس میں جسمانی ریمانڈ لیا گیا، شہباز شریف تفتیش میں تعاون نہیں کررہے۔

ملزم تفتیش میں تعاون نہ کرے تو ہمارا کام ہے کہ اس سے تفتیش مکمل کریں۔بعد ازاں احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی، عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا انہیں 27اکتوبر تک کوٹ لکھپت جیل میں رکھا جائے گا۔