ٹی ٹی ایس کی مراعات میں اضافہ کر دیا گیاہے،چیئر مین ایچ ای سی

ٹی ٹی ایس سسٹم ایک صحتمند مقابلہ پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے جس میں تحقیق اور تعلیم میں عمدہ ترغیب ملتی ہے،ایچ ای سی یونیورسٹیوں کے فیکلٹی ممبران کو رولز کے مطابق تعاون جاری رکھے گا، ڈاکٹر طارق بنوری کی پریس کانفرنس

منگل 20 اکتوبر 2020 19:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2020ء) چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا ہے کہ ٹی ٹی ایس کی مراعات میں اضافہ کر دیا گیاہے،ٹی ٹی ایس سسٹم ایک صحتمند مقابلہ پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے جس میں تحقیق اور تعلیم میں عمدہ ترغیب ملتی ہے،ایچ ای سی یونیورسٹیوں کے فیکلٹی ممبران کو رولز کے مطابق تعاون جاری رکھے گا۔

منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری نے کہاکہ ایچ ای سی یونیورسٹیوں کے فیکلٹی ممبران کو رولز کے مطابق تعاون جاری رکھے گا۔ انہوںنے کہاکہ ٹی ٹی ایس کی مراعات میں اضافہ کر دیا گیاہے، ہمارے نوجوان پروفیسر کیلئے زیادہ سے زیادہ سے سہولیات دی ہیں۔ڈاکٹر طارق بنوری نے کہاکہ ہم نے بجٹ کے حساب سے یونیورسٹیوں کے فیکلٹی ممبران کو مراعات دیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہم نے یونیورسٹیز کو ہدایت کی ہے کہ پروفیسر پر فوکس کریں، ہم نے ریسرچ میں بہت زیادہ تبدیلیاں کی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم سکالر سے پوچھتے ہیں کہ آپ ملک کے کس مسئلے پر ریسرچ کرنا چاہتے ہیں،آیا آپ انرجی سیکٹر پر کام کرنا چاہتے ہیں یا کسی اور اہم ایشو پر ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ریسرچ بجٹ ایشو کے حساب سے دیا جاتاہے۔ چیئر مین ایچ ای سی نے کہاکہ ٹی ٹی ایس سسٹم ایک صحتمند مقابلہ پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے ، جس میں تحقیق اور تعلیم میں عمدہ ترغیب ملتی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان میں ٹی ٹی ایس فیکلٹی ممبروں کی کل تعداد 2005-06 میں 95 سے بڑھ کر 2018-19 میں 3198 ہوگئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اب تک 105 سے زیادہ پبلک سیکٹر یونیورسٹیز اور ڈگری دینے والے اداروں نے تعلیمی تقرریوں کیلئے یہ نظام اپنایا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ایچ ای سی کی گورننگ باڈی نے حال ہی میں ٹی ٹی ایس میں ترمیم کی ہے ۔ چیئر مین ایچ ای سی نے کہاکہ فیکلٹی کو اعلی کارکردگی کا بدلہ دیا جائے ٹائم فریم میں اضافہ کیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ کچھ افراد اس کے معیار کو کم کرکے نظام کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ٹی ٹی ایس فیکلٹی ممبروں کی اشاعت کی ضروریات کو کم کیا جائے اور انہیں دوسروں کو نوکری دینے کی اجازت دی جائے ۔

متعلقہ عنوان :