شہبازشریف فیملی اور جہانگیر ترین کی شوگر ملوں کیخلاف ایف آئی اے کے اقدام کیخلاف درخواستوں پرسماعت 26اکتوبر تک ملتوی

دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل کادرخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض ،تادیبی کارروائی اور ہراساں کرنے کے حکم امتناعی میں توسیع

منگل 20 اکتوبر 2020 21:35

شہبازشریف فیملی اور جہانگیر ترین کی شوگر ملوں کیخلاف ایف آئی اے کے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2020ء) لاہور ہائیکورٹ نے شہبازشریف فیملی اور جہانگیر ترین کی شوگر ملوں کیخلاف ایف آئی اے کے اقدام کے خلاف درخواستوں پرسماعت 26اکتوبر تک ملتوی کر دی، دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل نے اپنے دلائل میں درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض کر دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد کریم اور مسٹر جسٹس ساجد محمود سیٹھی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے درخواستوں پر سماعت کی ۔

فاضل بنچ نے درخواست گزاروں کے خلاف تادیبی کاروائی روکنے اور ہراساں کرنے سے روکنے اور ملز مالکان کو گرفتار کرنے سے روکنے کے حکم امتناعی میں بھی توسیع کر دی ۔گزشتہ روز سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے دلائل مکمل کر لیے جبکہ عدالتی وقت ختم ہونے پر سماعت26 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی ۔

(جاری ہے)

آئندہ سماعت پر شریف خاندان کے وکیل سلیمان اسلم بٹ جوابی دلائل کا آغاز کریں گے ۔

درخواست گزاروں نے موقف اپنایا کہ وفاقی حکومت نے چینی کی قلت پر 16 مارچ کو انکوائری کمیشن تشکیل دیا، فاروقی پلپ ملز اور العریبیہ شوگر ملز پر کارپوریٹ فراڈ کا بے بنیاد الزام عائد کیا گیا ہے، وفاقی کابینہ نے فاروقی پلپ مل اور العریبیہ شوگر ملز کیخلاف انکوائری کرنے کا غیر قانونی حکم دیا ،شوگر ملز کیخلاف تحقیقات 90 روز میں مکمل کرنے کی ہدایت کی گی ۔ استدعا ہے کہ عدالت جے آئی ٹی کا العریبیہ شوگر ملز سے ریکارڈ طلبی کے نوٹس ،العریبیہ شوگر ملز اور فاروقی پلپ ملز کیخلاف وفاقی حکومت کے انکوائری کے احکامات ،طلبی کے نوٹسز کو کالعدم قرار دے اور اور ہراساں کرنے سے روکا جائے۔