آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی واقعے کا نوٹس لے لیا

کورکمانڈر کراچی کو واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے، آرمی چیف نے واقعے کی جلد ازجلد شفاف تحقیقات کی جائیں اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ آئی ایس پی آر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 20 اکتوبر 2020 19:07

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی واقعے کا نوٹس لے لیا
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اکتوبر2020ء) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی واقعے کا نوٹس لے لیا، کورکمانڈر کراچی کو واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، واقعے کی جلدازجلد شفاف تحقیقات کی جائیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آئی جی سندھ مشتاق مہر کے ساتھ نارواسلوک کا نوٹس لے لیا ہے۔

انہوں نے کورکمانڈر کراچی کو حکم دیا ہے کہ واقعے کی فوری شفاف تحقیقات عمل میں لائی جائیں۔اور تحقیقات جلد مکمل کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ آرمی چیف نے کہا کہ کورکمانڈر کراچی واقعے کے تمام پہلوؤں کا تعین کرکے حقائق کا تعین کریں۔ یادر ہے کراچی میں کیپٹن ر صفدر کی گرفتاری کے معاملے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ سندھ پولیس پر دباؤ ڈال کر گرفتاری کروائی گئی۔

(جاری ہے)

جس کے باعث آئی جی پولیس سندھ مشتاق مہرغیرمعینہ مدت کیلئے چھٹیوں پر چلے گئے ہیں۔ کچھ کا کہنا ہے کہ 15روز کیلئے چھٹی پر گئے ہیں۔ اسی طرح ایڈیشنل آئی جی نے بھی دو ماہ کی چھٹی کی درخواست دے دی ہے۔اسی طرح معلوم ہوا ہے کہ آئی جی پولیس سندھ مشتاق مہر15 روز کی چھٹی پر چلے گئے ہیں۔آئی جی سندھ آج دفتر بھی نہیں آئے۔اسی طرح ا یڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ نے بھی دو ماہ کی چھٹی کی درخواست دے دی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ عمران یعقوب بھی اپنی نوکری سے دلبرداشتہ ہوگئے ہیں۔ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ عمران یعقوب نے کہا کہ سندھ پولیس کے کام میں بے جا مداخلت ہوئی ہے۔کیپٹن ر صفدر کی ایف آئی آر کے واقعے میں پولیس افسران کو بے عزت کیا گیا۔دباؤ کے اس ماحول میں پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی مشکل ہے۔اس دباؤ سے نکلنے کیلئے مجھے 60 روز کی رخصت چاہیے۔

ایسے ماحول میں کام نہیں کرسکتا۔ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب اور سی سی پی او کراچی غلام نبی میمن بھی چھٹیوں پر چلے گئے ہیں۔ اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماء کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری سے متعلق معاملے کی تحقیقات کے لیے وزراء پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو کچھ ہوا اس کی انکوائری لازمی ہے۔

رفقاء کے صلاح مشورے سے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت سندھ اس معاملے کی تحقیقات کرے گی جس میں 3 سے 5 وزرا شامل ہوں گے تاہم ابھی ناموں کو حتمی شکل نہیں دی گئی۔ اسی طرح اس سے قبل پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا تھا کہ آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی انکوائری کریں، کون آئی جی کوساتھ لے کرگیا، وزیراعلیٰ سندھ بھی تحقیقات کررہے ہیں، پولیس افسران کی عزت کا مسئلہ ہے وہ چھٹی پر جا رہے ہیں یہ ادارے کی عزت کا سوال ہے،ہمارا ہر پولیس افسر قابل احترام ہے، سب آئین کے دائرے میں کام کریں۔