محمد صفدر کی گرفتاری اسلام آباد کی اعلیٰ شخصیت کے حکم پر ہوئی

یہ تمام معاملہ سندھ حکومت کے علم میں تھا: سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا دعویٰ

muhammad ali محمد علی منگل 20 اکتوبر 2020 20:15

محمد صفدر کی گرفتاری اسلام آباد کی اعلیٰ شخصیت کے حکم پر ہوئی
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اکتوبر2020ء) سینئر صحافی کے مطابق محمد صفدر کی گرفتاری اسلام آباد کی اعلیٰ شخصیت حکم پر ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کے داماد محمد صفدر کی گرفتاری کے حوالے سے بڑا دعویٰ کیا گیا ہے۔ عارف حمید بھٹی کا دعویٰ ہے کہ مزار قائد ک بے حرمتی کے معاملے پر محمد صفدر کی گرفتاری اسلام آباد کی ایک اعلیٰ شخصیت کے کہنے پر ہوئی۔

محمد صفدر کی گرفتاری کے معاملے سے سندھ حکومت لاعلم نہیں تھی۔ یہ تمام معاملہ سندھ حکومت کے علم میں تھا۔ دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے ساتھ جو سلوک ہوا، وہ قابل مذمت ہے۔

(جاری ہے)

ہم شرمندہ ہیں، قائد کے مزار پر نعرہ لگانے پر ایک طوفان کھڑا ہوگیا ہے۔ ہم سب کو پتا ہے کہ جب عمران خان مزار پر پیش ہوتا تو وہ نعرے بازی کرتے تھے، کالعدم تنظیمیں وہاں جاکر نعرے لگاتی تھیں، کسی نے ایف آئی آر نے کاٹی، لیکن یہاں صبح سویرے ہراساں کرنا ناقابل برداشت ہے۔

وہ پی ڈی ایم کے جلسے میں شرکت کیلئے آئے تھے ، یہ تاریخی جلسہ تھا، یہ جلسہ عمران خان اور سہولتکاروں کیخلاف کھلا ریفرنڈم تھا، وزیراعلیٰ سندھ نے تحقیقات کا اعلان کیا، ہم ان کا پیچھا کریں گے۔ ہمارے پولیس کے افسران چھٹی پر جا رہے ہیں، ان کی عزت کا مسئلہ بن گیا ہے۔ ہم اداروں میں مداخلت برداشت نہیں کریں گے، سب آئین کے دائرے میں کام کریں۔

ہمارا ہر پولیس افسر قابل احترام ہے،سپاہی اور ایس ایچ او سے ہر پولیس افسرسوال کررہا ہے، کون تھا جو ہمارے آئی جی کو صبح سویرے4بجے اٹھا کر لے گیا ، کس نے آئی جی سندھ کے گھر کا گھیراؤ کیا؟سب پوچھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ انکوائری کریں،یہ کون سے دو افسران تھے جو آئی جی کو اپنے ساتھ لے کر گئے۔

یہ ادارے کی عزت کا سوال ہے، کل یہاں پیپلزپارٹی کی حکومت نہیں ہوگی، آئی جی سندھ ہمارا نہیں ہوگا، لیکن صوبے میں آئی جی پولیس نے تو کام کرنا ہے۔ اگر میرے صوبے کی پولیس کی عزت نہیں ہوگی تو کام کیسے کریں گے۔ کل کے واقعے میں بہت ساری ریڈ لائنز کراس ہوئی ہیں۔ سیاسی ایشو ہوتے ہیں لیکن ریڈ لائن کراس نہیں کرنی چاہیے۔