روزویلٹ ہوٹل کی تعمیرِ نو، سو منزلہ عمارت میں تبدیل کرنے کا امکان

ہوٹل کو کسی صورت فروخت نہیں کیا جائے گا، روزویلٹ ہوٹل کی عمارت کو توڑ کر 80 سے 100 منزلہ عمارت بنانے کا آپشن موجود ہے تا کہ اخراجات کم کر کے ہوٹل کو منافع بخش بنایا جا سکے: سی ای او پی آئی اے ارشد ملک

Shehryar Abbasi شہریار عباسی منگل 20 اکتوبر 2020 21:18

روزویلٹ ہوٹل کی تعمیرِ نو، سو منزلہ عمارت میں تبدیل کرنے کا امکان
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اکتوبر2020ء) پی آئی اے کے سی او ارشد ملک نے روزویلٹ ہوٹل کی تعمیرِ نو کرنے کا عندیہ دے دیا، ہوٹل کو سو منزلہ عمارت میں تبدیل کیا جا سکتا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ارشد ملک نے نیو یارک کے روز ویلٹ ہوٹل کے مستقبل کے بارے میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہوٹل کو کسی صورت فروخت نہیں کیا جائے گا بلکہ ہوٹل کی تعمیرِنو کرنے کا آپشن پلان میں موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ روزویلٹ ہوٹل کی عمارت کو توڑ کر 80 سے 100 منزلہ عمارت بنانے کا آپشن موجود ہے تا کہ اخراجات کم کر کے ہوٹل کو منافع بخش بنایا جا سکے ۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کے اجلاس میں قومی ایئر لائن کے سی ای او ارشد ملک نے روز ویلٹ ہوٹل کے بارے میں بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

سینیٹر مشاہد اللہ خان کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ارشد ملک نے بتایا کہ روز ویلٹ ہوٹل کو کسی صورت فروخت نہیں کیا جا رہا بلکہ ہوٹل کی تعمیر نو کا منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔

'ہوٹل کی عمارت کو توڑ کر 70 سے 80 یا 100 منزلہ عمارت بنانے کا آپشن موجود ہے تاکہ اخراجات کم کر کے ہوٹل کو منافع بخش بنایا جا سکے۔‘ پی آئی اے کے سی ای او نے کمیٹی کو بتایا کہ بین الاقوامی ادارے نے ہوٹل کی قیمت 562 ملین ڈالر لگائی ہے۔ چیئرمین کمیٹی مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ہوٹل کی قیمت 17 سو ملین ڈالر لگ چکی ہے، ایک سال قبل یہ ایک منافع بخش ادارہ تھا اب کیسے خسارے میں چلا گیا؟ ایئر مارشل ارشد ملک نے سینیٹ کی کمیٹی کو بتایا کہ 2015 سے مختلف اوقات میں یہ کبھی منافع بخش اور کبھی خسارے میں رہا۔

'ہوٹل کے ذمے 105 ملین ڈالر واجب الادا ہیں، حکومت نے ہوٹل کی بندش کے بعد قرض اور دیگر اخراجات میں 145 ملین ڈالر ادا کیے گئے ہیں اور قرض کی عدم ادائیگی سے روز ویلٹ ہوٹل کو دیوالیہ قرار دے کر قبضے میں لینے کا خدشہ تھا۔ سی ای او نے بتایا کہ نجکاری کمیشن کا فنانشل ایڈوائزری بورڈ معاملات دیکھ رہا ہے اور وہی اس کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا ۔ واضح رہے کہ 9 اکتوبر کو نیویارک میں پاکستان ایئر لائن (پی آئی اے) کے ملکیتی ہوٹل روز ویلٹ کو مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ جبکہ اگلے ہی دن یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا تھا۔