جمال خاشقجی کی منگیتر نے سعودی ولی عہد کے خلاف امریکی عدالت میں مقدمہ کردیا
خاشقجی کے خلاف منصوبہ بندی میں واشنگٹن میں موجود سعودی سفارتخانہ بھی ملوث ہے ‘خون بہا بھی دلوایا جائے. حدیجہ کا واشنگٹن کی وفاقی عدالت میں دعوی دائر
میاں محمد ندیم بدھ 21 اکتوبر 2020 15:03
(جاری ہے)
خدیجہ نے جمال خاشقجی کے قتل سے ذاتی چوٹ اور مالی نقصان کا دعویٰ کیا کہ جبکہ تنظیم نے کہا کہ اس کے افعال اور مقاصد بانی اور مرکزی شخصیت کے کھو جانے سے متاثر ہوئے دعوے میں کہا گیا کہ جمال خاشقجی پر بے رحمانہ تشدد اور قتل نے ساری دنیا کے لوگوں کے ضمیر کو صدمے میں ڈال دیا. رپورٹ میں کہا گیا کہ خدیجہ اور تنظیم نے مذکورہ دعویٰ واشنگٹن کی وفاقی عدالت میں دائر کیا کیوں کہ انہیں سعودی عرب میں انصاف ملنے کی توقع نہیں جبکہ ترک قانونی ماہرین نے کہا کہ انقرہ میں قتل کے معاملے پر مجرمانہ مقدمہ جاری ہے اس لیے سول کیس نہیں کیا جاسکتا‘دعوے میں الزام لگایا گیا کہ جمال خاشقجی کے خلاف منصوبہ بندی میں واشنگٹن میں موجود سعودی سفارتخانہ بھی ملوث ہے جس نے انہیں شادی کے لیے درکار دستاویزات حاصل کرنے کے لیے استنبول کا سفر کرنے کی ہدایت کی. دعوے میں کہا گیا کہ اس قتل نے واشنگٹن میں قائم تنظیم ڈیموکریسی فار دا عرب ورلڈ ناﺅکے افعال کو نقصان پہنچایا ہے سعودی شاہی خاندان اور ولی عہد محمد بن سلمان کے اقدامات کے سخت ناقد سمجھے جانے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی 2017 سے امریکا میں مقیم تھے. تاہم 2 اکتوبر 2018 کو اس وقت عالمی میڈیا کی شہ سرخیوں میں رہے جب وہ ترکی کے شہر استنبول میں قائم سعودی عرب کے قونصل خانے میں داخل ہوئے لیکن واپس نہیں آئے، بعد ازاں ان کے حوالے سے خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ انہیں قونصل خانے میں ہی قتل کر دیا گیا ہے صحافی کی گمشدگی پر ترک حکومت نے فوری ردعمل دیتے ہوئے استنبول میں تعینات سعودی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کا خدشہ پیدا ہوا. ترک حکام نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ان کا ماننا ہے کہ سعودی صحافی اور سعودی ریاست پر تنقید کرنے والے جمال خاشقجی کو قونصل خانے کے اندر قتل کیا گیا سعودی سفیر نے صحافی کے لاپتہ ہونے کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے تفتیش میں مکمل تعاون کی پیش کش کی تھی. 12 اکتوبر 2018 کو یہ خبر سامنے آئی تھی کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی پر آواز اٹھانے والے شاہی خاندان کے 5 افراد گزشتہ ہفتے سے غائب ہیں اس کے بعد جمال خاشقجی کے ایک دوست نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی صحافی شاہی خاندان کی کرپشن اور ان کے دہشت گردوں کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بہت کچھ جانتے تھے. سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے معاملے پر امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے براہِ راست ملاقات بھی کی تھی اسی سال 17 اکتوبر کو جمال خاشقجی کی گمشدگی کے بارے میں نیا انکشاف سامنے آیا تھا اور کہا گیا تھا کہ انہیں تشدد کا نشانہ بنا کر زندہ ہی ٹکڑوں میں کاٹ دیا گیا تھا. دریں اثنا 20 اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سعودی قونصل خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کردیا گیا علاوہ ازیں امریکا کی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کی جانب سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کا قتل طاقتور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے حکم پر ہوا. مزید برآں دسمبر میں امریکی سینیٹ نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا ذمہ دار قرار دینے سے متعلق قرارداد منظور کی تھی جس میں سعودی حکومت سے جمال خاشقجی کے قتل کے ذمہ داران کا احتساب کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا. 4 جنوری 2019 کو ریاض کی عدالت میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے مقدمے کی پہلی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے 11 میں سے 5 مبینہ قاتلوں کی سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا‘تاہم اقوام متحدہ نے ٹرائل کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح ٹرائل کی شفافیت کا جائزہ نہیں لیا جاسکتا بعدازاں اپریل 2019 میں ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل کیس میں جن 11 افراد کے خلاف ٹرائل چل رہا ہے ان میں سعودی ولی عہد کے شاہی مشیر سعود القحطانی شامل نہیں ہیں. اسی دوران سعودی عرب کی جانب سے مقتول صحافی جمال خاشقجی کے 4 بچوں کو خون بہا میں لاکھوں ڈالر مالیت کے گھر اور ماہانہ بنیادوں پر لاکھوں ڈالر رقم دینے کا انکشاف بھی ہوا تھا تاہم جمال خاشقجی کے خاندان نے سعودی انتظامیہ سے عدالت کے باہر مذاکرات کے ذریعے تصفیہ کی تردید کردی تھی. جمال خاشقجی کے بڑے بیٹے صلاح خاشقجی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ فی الوقت معاملے کا ٹرائل چل رہا ہے اور تصفیہ کے لیے کوئی مذاکرات نہیں ہوئے‘اقوام متحدہ نے جمال خاشقجی کے قتل کی تفتیش کے لیے 3 رکنی ٹیم تشکیل دی تھی مارچ 2019 میں ٹیم کی سربراہ اگنیس کیلامارڈ نے جمال خاشقجی کے قتل کے الزام میں گرفتار مشتبہ ملزمان کی خفیہ سماعت کو عالمی معیار کے خلاف قرار دیتے ہوئے اوپن ٹرائل کا مطالبہ کیا تھا. بعدازاں جون میں اقوام متحدہ نے تحقیقاتی رپورٹ میں کہا تھا کہ شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور دیگر سینئر سعودی عہدیدار صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے ذمہ دار ہیں اگنیس کیلامارڈ نے رپورٹ میں مطالبہ کیا تھا کہ اس قتل کے حوالے سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی تفتیش کی جائے. علاوہ ازیں سعودی عرب میں جاری جمال خاشقجی کے قتل کے خلاف مقدمے میں اس وقت ڈرامائی موڑ سامنے آیا تھا جب سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق ریکارڈنگ کی نئی تفصیلات سامنے آئی تھیں جن میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ میرا منہ بند نہ کریں، مجھے دمہ ہے بعدازاں ستمبر 2019 میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ میں صحافی جمال خاشقجی قتل کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں کیونکہ یہ واقعہ ان کے دور اقتدار میں رونما ہوا تھا. دسمبر 2019 میں سعودی عدالت نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے جرم میں 5 افراد کو سزائے موت اور دیگر تین افراد کو مجموعی طور پر 24 سال قید کی سزا سنائی تھی بعدازاں رواں برس مارچ میں ترکی کے پراسیکیوٹر نے جمال خاشقجی کے قتل پر سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے دو قریبی ساتھیوں سمیت 20 افراد پر باقاعدہ فرد جرم عائد کردی تھی ترک پراسیکیوٹر نے حتمی سماعت کی تاریخ دیے بغیر کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیے گئے تھے لیکن ملک میں عدم موجودگی کے باوجود ٹرائل شروع ہوگا، ترکی تمام 20 ملزمان کو عمر قید کی سزا دینے کے حق میں ہے.
مزید اہم خبریں
-
آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کی بہتری پر مثبت ردعمل دیدیا
-
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات ،باہمی تعاون اورمختلف امور پر تبادلہ خیال
-
یوسف رضا گیلانی کی کراچی کے علاقے لانڈھی میں گاڑی پر ہونے والے خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت
-
متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زرمیں جاری مالی سال کے پہلے9ماہ میں سالانہ بنیادوں پراضافہ
-
صدرمملکت آصف علی زرداری کی لانڈھی کراچی میں خود کٴْش دھماکے اور فائرنگ کی مذمت
-
وزیرخزانہ کی برطانوی وزیرمملکت سے ملاقات ، تعلیم اور صحت کے حوالے سے گفتگو
-
پاکستان کی معیشت 2047 تک تین ٹریلین ڈالرتک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
-
سپیکرنے سنی اتحاد کونسل کے معطل اراکین کی رکنیت بحال کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے،شیر افضل مروت
-
مصدق ملک سے یو ای اے کے سفیر کی ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
ْترکیہ کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل متین گورک کی وزیر دفاع سے ملاقات،دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
-
صدارتی خطاب پر بحث کیلئے تحریک رواں سیشن کے ایجنڈے پر لائی جائیگی ، اعظم نذیر تارڑ
-
وزیراعظم کی لانڈھی میں خودکش دھماکے کی شدید مذمت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.