مذہب کی تضحیک سے نفرت پروان چڑھتی ہے، شیخ الازھر

دین اسلام، اس کی تعلیمات سے اس بھیانک دہشت گرد عمل سے کوئی تعلق نہیں،فرانس میں استاد کا سر قلم کئے جانے کی مذمت

بدھ 21 اکتوبر 2020 16:00

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2020ء) مصر کے شیخ الازھر ڈاکٹر احمد الطیب نے فرانسیسی استاد کا سر قلم کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہب کی تضحیک پر مبنی اقدامات سے نفرت کے پروان چڑھنے کا باعث بنتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق الازھر کے مفتی اعظم شیخ احمد الطیب کا یہ بیان روم کے کیپٹل اسکوائر میں مسیحی، یہودی اور بدھ مت کے رہنمائوں کے سامنے پڑھ کر سنایا گیا۔

اس موقع پر مسیحیوں کے پیشوا پوپ فرانسیس اور فرانس کے چیف ربی حائم کورسیا بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

یہ تمام مذہبی رہنما امن کے لئے ایک مشترکہ بیانیہ جاری کرنے کے لئے اکٹھے ہوئے تھے۔شیخ الطیب نے اپنے بیان میں کہا کہ بطور مسلمان اور الازھر کے سربراہ میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ دین اسلام، اس کی تعلیمات سے اس بھیانک دہشت گرد عمل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ ساتھ ہی میں اس بات پر بھی زور دوں گا کہ مذہب کی تضحیک اور مختلف مذاہت کی مقدسات کو آزادی اظہار کی آڑ میں نشانہ بنانا دوہرے معیار کا مظہر ہے۔ ایسے اقدامات سے نفرت میں اضافہ ہوتا ہے۔شیخ الطیب نے اپنے بیان میں بتایا کہ یہ دہشت گرد دین محمد کی ترجمانی نہیں کرتا جیسے نیوزی لینڈ میں مسلمانوں کے قاتل نے دین مسیح کی ترجمانی نہیں کی تھی۔