ملک میں غیراعلانیہ مارشل لا ہے، موجودہ حکمرانی آئینی نہیں ، مولانا فضل الرحمن

ہماری جدوجہد ملک میں آئینی اور جمہوری حکمرانی کیلئے ہو رہی ہے،پی ڈی ایم اتحاد دوبارہ انتخابات کرانے کیلئے ہے، آئی جی سندھ سے متعلق انکوائری کی ضرورت نہیں،کیپٹن صفدر کے خلاف مقدمہ درج کر انے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ،ہم صوبوں کے اختیارات کے علمبردار ہیں،صوبائی اختیارات میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے، سربراہ جے یو آئی (ف) کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 21 اکتوبر 2020 16:09

ملک میں غیراعلانیہ مارشل لا ہے، موجودہ حکمرانی آئینی نہیں ، مولانا ..
نوابشاہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2020ء) جمعیت علمائے اسلام(ف) کے قائد مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں غیراعلانیہ مارشل لا ہے اور موجودہ حکمرانی آئینی نہیں ہے لہٰذا ہماری جدوجہد ملک میں آئینی اور جمہوری حکمرانی کیلئے ہو رہی ہے،پی ڈی ایم اتحاد دوبارہ انتخابات کرانے کیلئے ہے، آئی جی سندھ سے متعلق انکوائری کی ضرورت نہیں،کیپٹن صفدر کے خلاف مقدمہ درج کر انے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ،ہم صوبوں کے اختیارات کے علمبردار ہیں،صوبائی اختیارات میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے۔

بدھ کومیڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فرم سے تمام سیاسی جماعتوں نے مشترکہ ایونٹ کے تحت پہلا جلسہ گوجرانوالہ میں کیا، دوسرا کراچی میں کیا اور اس میں عوام کی شرکت بڑی تاریخی تھی اور عوام کی اس رائے کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عوام کا ماننا ہے کہ ان کا ووٹ چوری کیا گیا، ان کی امانت پر ڈاکا ڈالا گیا اور آج جدوجہد ملک میں آئینی اور جمہوری حکمرانی کیلئے ہو رہی ہے کیونکہ موجودہ حکمرانی آئینی نہیں ہے، ایک ایسی حکمرانی کیلئے یہ جدوجہد ہو رہی ہے جس میں عوام کی شراکت کا تصور ہو اور عوام پر مسلط کیے جانے کی حکمرانی کا تصور ختم کردیا جائے۔

انہوںنے کہاکہ اس حوالے سے ہماری تحریک اور تحریک کے بنیادی مقاصد وہ پوری قوم پر واضح کر رہے ہیں، یہاں سے ہم کوئٹہ جائیں گے، وہاں بھی یہی مناظر ہوں گے اور اس کے بعد ملک کے دیگر حصوں میں بھی جائیں گے۔جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ نے کہا کہ یہ پاکستان اور پاکستان کے عوام کی بقا کی جنگ ہے، اس میں تمام طبقے شریک ہیں، دو سال کے دوران تاجر، چھابڑی والے، روزانہ مزدوری کمانے والے، ڈاکٹرز، اساتذہ، وکلا سمیت پر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے اپنا چیخ و پکار دنیا کو سنائی تاہم طاقت کے نشے نے جن کو مدہوش کیا ہوا ہے اور جن کے کان بہرے ہو گئے ہیں، ان کو شاید عوام کی یہ چیخ و پکار سنائی نہیں دے رہی۔

انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ایک بھرپور جدوجہد کی ضرورت ہوتی ہے اور اس جدوجہد کے نتیجے میں پاکستانی قوم کو نتائج مہیا ہو سکیں گے۔انہوںنے کہاکہ کراچی میں آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کو یرغمال بنا کر ایف آئی آر درج کرائی گئی۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میر شکیل الرحمن کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے۔انہوںنے کہاکہ صوبائی اختیارات میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے، سندھ اور بلوچستان کے جزائر مقامی لوگوں کی ملکیت ہیں۔

انہوںنے کہاکہ سندھ جزائر پر حق سندھی عوام کا ہے وفاق کا نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر ادارے کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہییکراچی صورتحال پر بات کرتے ہوئے سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ آئی جی سندھ سے متعلق انکوائری کی ضرورت نہیں بلکہ ان افراد کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے جنہوں نے کیپٹن صفدر کے خلاف زبردستی مقدمہ درج کرایا۔