سندھ و بلوچستان کی نجی سیکٹرز کی یونیورسٹیوں کی ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں آگیا

ایچ ای سی نجی شعبہ کی تعلیم کے شعبہ میں انجام دی جانے والی خدمات کو تسلیم کرے یونیورسٹی ایکٹ مینڈیٹ کے مطابق تعلیمی پروگرام شروع کرنے کی اجازت دی جائے

بدھ 21 اکتوبر 2020 21:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2020ء) آل پاکستان نجی سیکٹر یونیورسٹیز ایسو سی ایشن،سندھ و بلوچستان چیپٹر کا قیام عمل میں آگیا ہے ، اقراء یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر وسیم قاضی اس کے چئیر پرسن اور محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے صدر اس کے کو چئیر پرسن منتخب کیے گیے ہیں۔اس فورم کی تشکیل کا مقصد ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ ایک موثر طریقے سے نجی شعبہ میں قائم یونیورسٹیوں کی جانب سے ملک میں اعلیٰ تعلیم کی سرگرمیوں کا فروغ اور تعلیمی سرگرمیوں کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنا ہے۔

اس بات کا فیصلہ گزشتہ روز محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کیمپس میں اقراء یونیورسٹی کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر وسیم قاضی کی زیر صدارت نجی یونیورسٹیوں کے و ائس چانسلرزکے ہونے والے ایک اجلاس کے دوران کیا گیاجس میں سندھ اور بلوچستان کی 75یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز نے فزیکل اور آن لائن شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن نجی شعبہ کی یونیورسٹیوں کی جانب سے ملک میں معیاری اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے فروغ کے سلسلے میں ان کی خدمات کوتسلیم کرے اور یونیورسٹی ایکٹ کے تحت دیے گیے مینڈیٹ کے مطابق تعلیمی پروگرام شروع کرنے کے لیے موثر طریقہ پر رہنمائی کرے۔

اجلاس میں جن ممتاز ماہرین تعلیم نے شرکت کی ان میں انڈس یونیورسٹی کے چانسلر خالد امین شیخ،جناح یونیورسٹی خواتین کے چانسلر وجیح احمد، ملیر یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ سجاد، جناح یونیورسٹی برائے خواتین کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نعیم فاروقی، الما یونیورسٹی کے وائس چانسلر ، پروفیسر ڈاکٹر منصور ازظفر، سرسیدّ یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلرڈاکٹر ولی الدین، شہید بے نظیر بھٹو سٹی یونیورسٹی کی پر وائس چانسلر شاہینہ حیدر، اور دی یونیورسٹی آف ماڈرن سائینسز کے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر محمد اقبال میمن قابل ذکر تھے۔