پاک ایران اسلامی ممالک کے درمیان تاریخی، ثقافتی اور اقتصادی روابط ہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی محبت اور دوستی کے رشتے قائم ہیں،گورنر امان اللہ خان یاسین زئی

موجودہ حکومت اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار معاشی تعلقات قائم رکھنے پر خصوصی توجہ دی رہی ہے ، پاک ایران مشترکہ بارڈرٹریڈ کمیٹی کے آٹھویں اجلاس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کومزید فروغ ملے گا، پاک ایران مشترکہ بارڈرٹریڈ کمیٹی کے آٹھویں اجلاس سے خطاب

بدھ 21 اکتوبر 2020 23:14

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2020ء) گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران دوبرا در اسلامی ممالک کے درمیان تاریخی، ثقافتی اور اقتصادی روابط ہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی محبت اور دوستی کے رشتے قائم ہیں، موجودہ حکومت اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار معاشی تعلقات قائم رکھنے پر خصوصی توجہ دی رہی ہے ، پاک ایران مشترکہ بارڈرٹریڈ کمیٹی کے آٹھویں اجلاس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کومزید فروغ ملے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلو چستان میں پاک ایران مشترکہ بارڈرٹریڈ کمیٹی کے آٹھویں اجلاس کے دوران خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔آٹھویں مشترکہ بارڈر کمیٹی اجلاس میں ایرانی وفد کی سربرا ہی ڈپٹی گورنر سیستان بلو چستان میڈم مندانا زنگینے کررہی تھی جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت کلکٹرکسٹم اپریزمنٹ کوئٹہ عبدالوحید مروت کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کوئٹہ میں ایرانی قونصل جنرل ایچ ای حسن درویش وند، زاہدان چیمبرآف کا مرس کے صدر عبدالحکیم ریگی اور زاہدان میںمتعین پاکستانی قونصل جنرل محمد رفیع،چیمبر آف کا مرس اینڈ انڈسٹری کو ئٹہ بلو چستان کے صدر عبدالصمد مو سی خیل و دیگر عہدیداران و ممبرا ن بھی شریک تھے ۔اس موقع پر گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے پا ک ایران جوائنٹ با رڈر ٹریڈ کمیٹی کے آٹھویں سا لا نہ اجلاس سے اظہار خیا ل کر تے ہو ئے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار معاشی تعلقات قائم رکھنے پر خصوصی توجہ دی رہی ہے ،انہوں نے کہا کہ سردست نہ صرف پاکستان اور ایران کی حکومتوں کے درمیان قریبی تعلقات قائم ہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی محبت اور دوستی کے رشتے قائم ہیں۔

اس موقع پر ایرا نی وفد کی سر برا ہ ڈپٹی گورنر سیستان بلو چستان برا ئے اقتصادی امور میڈم مندانا زنگینے کا کہنا تھا کہ انہیں اجلاس کے لئے کو ئٹہ آ کرانتہا ئی خوشی ہے بلکہ وہ محکمہ کسٹم بلو چستان اور ایوان صنعت و تجا رت کو ئٹہ بلو چستان کی مہما ن نوازی پر شکر گزار ہے ، انہوں نے کہا کہ دو روزہ جوائنٹ با رڈر ٹریڈ کمیٹی اجلاس میں دو طر فہ تجا رتی مسائل و مشکلا ت پر سیر حاصل با ت چیت کی گئی ہے بلکہ اس سلسلے میں کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں دو نوں ممالک کے سر کا ری حکام اورصنعت و تجا رت سے وابستہ افراد نے بھی اپنی قیمتی آرا سے ہمیں آگا ہ کیا ہے یہ اجلاس دو نوں مما لک کے درمیان متعین کر دہ تجا رتی اہداف کے حصول کے لئے ثمر آ ور ثا بت ہو گا ،اجلاس کے دوران کو ئٹہ میں متعین ایرا نی قونصل جنرل ایچ ای حسن درویش وند ،زاہدان میں متعین پا کستانی قونصل جنرل محمد رفیع ، چیمبر آف کا مرس زاہدان کے صدر عبدالحکیم ریگی،چیمبر آف کا مرس کو ئٹہ بلو چستان کے صدر عبدالصمد مو سی خیل و دیگر نے بھی اظہار خیا ل کیا اور کہا کہ پا کستان اور ایران کے ما بین دو طرفہ قا نو نی تجارت کا فروغ دونوں برا در اسلا می مما لک کے معاشی خوشحا لی کے لئے ضروری ہے ، دونوں مما لک کے حکا م نے اعلی سطح پر جو تجا رتی اہداف مقرر کئے تھے ان کے حصول کے لئے ضروری ہیں کہ دو نوں مما لک کے درمیان تجا رت میں آڑے آنے والے رکاوٹوںکا خا تمہ کیا جا ئے اس سلسلے میں با ہمی گفت و شنید اور مشترکہ بارڈر ٹریڈ اجلاس کے اچھے اثرات مر تب ہوں گے ۔

اجلاس میں پاکستان اور ایران کے مابین باہمی تجارت کے فروغ اور دیگرمتعلقہ کئی امور پر مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔اجلاس کے آخر میں گورنر بلوچستان نے مہمانانِ گرامی اور منتظمین میں یادگاری شیلڈز اورتقسیم کیے بلکہ دونوں مما لک کے وفود نے ایک دوسرے کو تحائف بھی پیش کئے