قائد اعظم ایک سیاسی رہنما تھے ان کے مزار پر سیاسی نعرے نہ لگیں تو کیا مساجد میں لگیں گے ،مولانا یوسف سلفی

بدھ 21 اکتوبر 2020 23:27

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2020ء) جمعیت اہلحدیث پاکستان کا ہنگامی اجلاس مرکزاہلحدیث میں چیف آرگنائزر مولانا محمد یوسف سلفی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں کیپٹن صفدر کے خلاف بے جاایف آئی آر درج کرنے کے لئے آئی جی سندھ پر دبائو ڈالنے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی اور ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا تاکہ آئندہ کسی کو کسی بھی ادارے پر مداخلت یا دبائو ڈالنے کی جرات نہ ہو ۔

اجلاس سے مولانا محمد یوسف سلفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ سندھ پولیس نے جراتمندانہ موقف اپنا کر اپنا بہترین دفاع کیا ہے جس سے اس محکمے کی عزت اور توقیر میں اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایسے واقعے کی کوئی نظیر نہیں ملتی ، ہم محکمہ پولیس کے اس اقدام کی بھرپور حمایت و تائید کرتے ہوئے ان سے اظہار یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور انہیں خراج تحسین بھی پیش کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سویلین ادارے پر دبائو کا کوئی جواز نہیں تھا اس واقعے سے ثابت ہو گیا کہ ملک میں ادارے اپنی ذمہ داری ادا کرنے کی بجائے دوسرے اداروں میں مداخلت کرتے ہیں جس سے ان کی اپنی کارکردگی متاثر ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم ایک عظیم مفکر سیاست دان تھے ان کے مزار پر سیاسی نعرے نہیں لگیں گے تو کیا مساجد میں لگیں گے ۔ اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے سپریم کورٹ آف پاکستان سے یہ مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس واقعے کا از خود نوٹس لے کر ذمہ داران کو بے نقاب کر کے قرار واقعی سزا دیں ۔

اجلاس سے محکمہ پولیس کے افسران کو دوبارہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے پر ان کا شکریہ ادا کیا گیا ۔ اجلاس سے حافظ محمد حنیف سلفی، مولانا معاویہ سلیم، ڈاکٹر رضوان خان، زاہد علی ودیگر نے بھی خطاب کیا