لاہور چیمبر میں ایک اینجل انویسٹمنٹ فنڈ قائم ہونا چاہئے تاکہ نوجوانوں کو جدید شعبوں سے روشناس کرایا جاسکے‘عارف عثمانی

نیشنل بینک نجی شعبے کے تعاون سے، خاص طور پرہاؤسنگ سیکٹر کو قرضے میں اضافے کیلئے قابل عمل ڈھانچہ تیار کرنا چاہتا ہے‘صدر نیشنل بینک

بدھ 21 اکتوبر 2020 23:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2020ء) صدر نیشنل بینک آف پاکستان عارف عثمانی نے کہا ہے کہ نیشنل بینک نوجوان انٹرپرینورزکو سہولیات فراہم کرنے کے لئے تیار ہے، ترقی یافتہ دنیا کی طرح نیشنل بینک بھی نجی شعبے کی حمایت کرنے کے لئے تیار ہے اور وہ نئے کاروباروں کی سپورٹ کے لئے لاہور چیمبر کے ساتھ مل کر ایک اینجل انویسٹمنٹ فنڈ قائم کرنے کا خواہاں ہے۔

ان خیالات کااظہارانہوںنے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر لاہور چیمبر کے صدر میاں طارق مصباح، سینئر نائب صدر ناصر حمید خان، صدر سارک چیمبر آف کامرس افتخار علی ملک، سابق صدور میاں مصباح الرحمن، طاہر جاوید ملک، عبدالباسط، الماس حیدر ، لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی ممبران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

صد ر نیشنل بینک آف پاکستان عارف عثمانی نے کہاکہ نیشنل بینک نجی شعبے کے تعاون سے، خاص طور پرہاؤسنگ سیکٹر کو قرضے میں اضافے کے لئے قابل عمل ڈھانچہ تیار کرنا چاہتا ہے، اس سلسلے میں، نجی شعبے کے 4 سے 5 نامزد نمائندے نیشنل بینک کے ساتھ تعاون میں کام کر کے اس فنانسنگ ڈھانچے کو تیار کریں گے۔کوویڈ کی وجہ سے نیشنل بینک آف پاکستان دوسرے بینکوں کے مقابلے میںزیادہ متاثر ہوا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ نیشنل بینک سرکاری بینک ہونے کی وجہ سے نجی بینکوں کے مقابلہ میں زیادہ مختف شعبہ جات کو قرض فراہم کرتا ہے ۔عارف عثمانی نے کہا کہ لاہور چیمبر میں ایک اینجل انویسٹمنٹ فنڈ قائم کیا جانا چاہئے تاکہ نوجوانوں کو جدید شعبوں سے روشناس کرایا جاسکے۔ ہاؤسنگ سیکٹر کی پیچیدگیوں کو بہتر طور پر سمجھنے کے لئے نیشنل بینک نجی شعبے کے ساتھ تعاون کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

پاکستان کے ہاؤسنگ سیکٹر میں ترقی کے بے پناہ امکانات ہیں۔عثمانی نے کہا کہ نیشنل بینک اپنی ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے کے لئے مختلف اقدامات کررہا ہے۔ اس سے بد انتظامی کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔ زراعت کے شعبے کو مالی اعانت میں اضافے کے لئے بھی کوشاں ہیں کیونکہ یہ ہماری معیشت کا ایک بہت اہم شعبہ ہے۔ صدر لاہور چیمبر میاں طارق مصباح نے کہا کہ کوویڈ 19 نے پاکستان کی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے جس سے ہماری شرح نمو سکڑ کر منفی 0.4 فیصد ہوگئی ہے۔

کاروباری اداروں کو لیکویڈیٹی کے شدید مسائل کا سامنا ہے۔ ایسے بہت سارے کاروبار ہیں جو وقت کے ساتھ اپنے بینک کی ذمہ داریوں کو ختم نہیں کرسکتے ہیں اور ان کے نام الیکٹرانک کریڈٹ انفارمیشن بیورو (ای سی آئی بی) میں شامل ہیں۔میاں طارق مصباح نے کہا کہ ''ہم تجویز کرتے ہیں کہ اس معاملے کو روکنے کے لئے آپ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ معاملہ اٹھائیں''، انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک کے قرضوں پر اصل رقم کی ادائیگی کو ایک سال جون 2021 کے لئے موخر کرنے کی حد میں توسیع کی جانی چاہئے۔

اس سے کاروبار کوویڈ 19 کے اثرات سے بچ سکیں گے اور اپنے کام کو معمول پر لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی تناسب میں ہمارے نجی شعبے کا کریڈٹ 17٪ ہے جو اس خطے میں سب سے کم ہے۔ ایس ایم ایز کو صرف نجی شعبے کی مالی اعانت کا 6.4 فیصد ملتا ہے جبکہ پاکستان میں ایس ایم ای قرض لینے والوں کی تعداد صرف ،000 189 کے قریب ہے۔انہوں نے سفارش کی کہ نیشنل بینک متعلقہ سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر ایس ایم ایز کو جدید فنانسنگ اسکیموں کے ذریعے کم مارک اپ شرح پر کم سے کم شرح کے ساتھ سہولت فراہم کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ایس ایم ایز ہمارے ملک کی برآمدات بڑھانے میں اہم کردار ادا کرسکیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے ہماری معیشت کی بحالی کے لئے ہاؤسنگ سیکٹر کی ترقی میں گہری دلچسپی لی ہے۔ اگرچہ، بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہاؤسنگ سیکٹر پر اپنے قرضوں کی شرح میں اضافہ کریں ، لیکن بینکوں کے ذریعہ موثر اور تیز عملدرآمد کے ذریعہ ہی اس نقطہ نظر کی کامیابی کو پورا کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا، ''ہمیں امید ہے کہ نیشنل بینک آف پاکستان آپ کی قیادت میں اس سلسلے میں قائدانہ کردار ادا کرے گا۔''لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر ناصر حمید خان نے نیشنل بینک پر زور دیا کہ وہ حفیظ سنٹر میں حالیہ آگ کے واقعے سے متاثرہ تاجروں کی سہولت کے لئے سب سے کم مارک اپ ریٹ کے ساتھ ایک خصوصی مالیاتی پیکج متعارف کروائے۔ نیشنل بینک کی جانب سے یہ خصوصی ونڈو انہیں اپنی کاروباری سرگرمیوں کو تیزی سے بحال کرنے کے قابل بنائے گا۔