قانون کرایہ داری کا ترمیمی بل پاس کرنے پر ممبران قومی اسمبلی کا شکریہ ادا کرتے ہیں، سردار یاسر الیاس خان

گذشتہ چار دہائیوں میں پہلی دفعہ تاجروں کا ایک دیرینہ مسئلہ حل کر کے ان کو ایک بڑا ریلیف دیا گیا ہے ، اجمل بلوچ ایکٹ میں ثالثی کونسل تشکیل دینے سے تاجروں کے حقوق کا بہتر تحفظ ہو گا۔ محمد اعجاز عباسی، خالد چوہدری

بدھ 21 اکتوبر 2020 23:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2020ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ قومی اسمبلی نے قانون کرایہ داری کا ترمیمی بل2020 پاس کر کے وفاقی دارالحکومت کے تاجروں کا ایک بہت ہی دیرینہ مسئلہ حل کر دیا ہے جس کیلئے تاجر برادری ممبران قومی اسمبلی کی شکر گزار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اس سنگین مسئلے پر توجہ دے کر اور اس کا ترمیمی بل قومی اسمبلی سے پاس کروا کرتاجروں کو بہت سی پریشانیوں سے بچا لیا ہے جس کیلئے تاجر براری موجودہ حکومت کا بھی شکریہ ادا کرتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے آل پاکستان انجمنِ تاجران کے صدر اجمل بلوچ اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی کے سیکرٹری جنرل خالد چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے چیمبر کا دورہ کیا اور قانون کرایہ داری کا ترمیمی بل قومی اسمبلی سے پاس ہونے پر ان کو مبارک باد پیش کی۔

(جاری ہے)

چیمبر کے نائب صدر عبدالرحمٰن خان، سابق صدور محمد اعجاز عباسی اور باسر دائود سمیت اختر عباسی اور ذوالقرنین عباسی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سردار یاسر الیاس خان نے وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اسد عمر، راجہ خرم شہزاد نواز ایم این اے، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کا بھی شکریہ ادا کیا کیونکہ قانون کرایہ داری کے ترمیمی بل کی تیاری اور اسمبلی میں پیشی میں انہوں نے بھی بہت اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس مثبت پیشرفت سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت بزنس کمیونٹی کے کلیدی مسائل کو حل کرنے اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے میں ان کو سہولت فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ قانون کرایہ داری کے پاس شدہ ترمیمی بل میں ایک ثالثی کونسل کی تشکیل بھی شامل ہے جس کا کنوینر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری صدر یا ان کا نامزد کررہ عہدیدار ہو گا جبکہ کرایہ دار اور مالک کا بھی ایک ایک نمائندہ کونسل کا ممبر ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ ثالثی کونسل عدالت سے باہر کرایہ داری کے تنازعات کو حل کرنے کی کوشش کرے گے اور اس امید کا اظہار کیا کہ مذکورہ کونسل کرایہ داری کے تنازعات کو خوش اسلوبی سے حل کرنے میں کافی مددگار ثابت ہوگی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت لیز معاہدوں کی رجسٹریشن کے لئے کرایے کی کل سالانہ رقم کا 5 فیصد بطور فیس وصول کررہی ہے جس کی وجہ سے بہت سے کرایہ دار اورمالکان لیز معاہدوں کی رجسٹریشن کرانے سے کتراتے ہیں لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت لیز معاہدوں کی رجسٹریشن فیس کو کم کر کے 1 یا 2 فیصد تک لائے جس سے ان کی رجسٹریشن کی حوصلہ افزائی ہو گی اور ثالثی کونسل کو بھی تنازعات حل کرانے میں کافی سہولت ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ اس تاریخی قانون سازی سے تاجروں کے تحفظات دور ہوں گے اور وہ ذہنی سکون کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دے سکیں گے۔ آل پاکستان انجمنِ تاجراں کے صدر اجمل بلوچ اور ٹریڈرز ایکشن کمیشن کے سیکرٹری خالد چوہدری نے کہا کہ اسد عمر، علی نواز اعوان اور راجہ خرم شہزاد نواز نے ترمیمی بل تیارکرانے اور اس کو قومی اسمبلی سے پاس کرانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے جو قابل تعریف ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس قانون سازی میں پی ٹی آئی ٹریڈرز ونگ اسلام آباد کے کوآرڈینٹر چوہدری ندیم الدین نے بھی بہت مثبت کردار اد اکیا ہے جو قابل ستائش ہے۔ سابق صدر آئی سی سی آئی محمد اعجاز عباسی نے کہا کہ گذشتہ 40 سالوں سے وفاقی دارالحکومت کے تاجر اسلام آباد میں ایک متوازن قانون کرایہ داری کے نفاذ کا مطالبہ کرتے رہے ہیں اور موجودہ حکومت نے ان کا یہ مطالبہ پورا کر کے تاجروں کو ایک بڑا ریلیف فراہم کیا ہے اور ان کو بہت سی مشکلات سے بچا لیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سینٹ آف پاکستان بھی جلد ہی اس بل کو پاس کر لے گا جس سے یہ ایک مکمل قانون بن جائے گا۔