کتے کے کاٹنے کا مقدمہ میونسپل افسر پر ہوگا، سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ

سندھ ہائیکورٹ کے سکھر بینچ نے کتے کے کاٹنے پر سکھر، نوابشاہ اور لاڑکانہ ڈویژن کے میونسپل افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ سنا دیا

Shehryar Abbasi شہریار عباسی بدھ 21 اکتوبر 2020 21:41

کتے کے کاٹنے کا مقدمہ میونسپل افسر پر ہوگا، سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ
سکھر (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اکتوبر2020ء) سندھ ہائیکورٹ نے حکم جاری کیا ہے کہ کوئی سکھر، نواب شاہ اور لاڑکانہ ڈویژن میں اگر کسی کو کتے نے کاٹا تو مقدمہ میونسپل افسر کے خلاف ہوگا ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے سکھر بینچ نے کتے کے کاٹنے پر سکھر، نوابشاہ اور لاڑکانہ ڈویژن کے میونسپل افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ سنا دیا ہے ۔

میڈیا ذرائع کے مطابق عدالت نے متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو کتا مار مہم کی رپورٹ ہر ہفتے پیش کرنے کی ہدایت بھی کر دی ہے ۔ سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے جسٹس آفتاب احمد اور جسٹس محمود خان پر مشتمل بینچ نے سکھر کے شہری فہیم احمد کی جانب سے شہر میں آوارہ کتوں کی بہتات کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی ۔ میڈیا ذرائع کے مطابق عدالت میں سکھر ، لاڑکانہ ، جیکب آباد ، بے نظیر آباد ، گھوٹکی ، خیرپور سمیت سندھ کے دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے میونسپل افسران پیش ہوئے ۔

(جاری ہے)

عدالت عالیہ نے سندھ میں کتے کے کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے رپورٹ جلد از جلد پیش کرنے کا حکم جاری کیا ۔ دوران سماعت میونسپل افسران نے اپنے اپنے اضلاع میں کتا مار مہم کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جس پر عدالت عالیہ نے عدم اطمینان کا اظہار کیا اور حکم سناتے ہوئے کہا کہ آئندہ جس بھی علاقے میں کتے کے کاٹنے کا واقعہ پیش آیا تو اس کا مقدمہ متعلقہ میونسپل افسر کے خلاف درج کرایا جائے گا ۔

عدالت نے حکم جاری کیا کہ اگر کسی شخص کو کتے نے کاٹا تو اس کا مقدمہ اس علاقے کے میونسپل افسران کے خلاف کیا جائے گا ۔ ذرائع کے مطابق عدالت کے فیصلے کا اطلاق سکھر، لاڑکانہ، بے نظیر آباد ڈویژن پر ہوگا ۔ واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران سندھ کے متعدد علاقوں میں آوارہ کتوں کی جانب سے بچوں کو کاٹنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد شہریوں نے عدالت سے رجوع کیا تھا ۔