)کراچی، بلوچستان اور سندھ کے جزائر کو وفاقی تحویل میں صوبے کی حقوق پر ڈاکہ کی مترادف ہے ،سید عبدالستار شاہ چشتی

بدھ 21 اکتوبر 2020 23:50

ا*کوئٹہ/کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2020ء) جمعیت علما ء اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی سکرٹری اطلاعات حاجی سیدعبدالستارشاہ چشتی نے منگوپیر وفقیرگوٹھ میں جنجال گوٹھ میں سیدداودشاہ شیرخان لالا فاروق بروہی کے رہائش گاہوں پرمنعقدہ تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اور سندھ کے جزائر کو وفاقی تحویل میں صوبے کی حقوق پر ڈاکہ کی مترادف ہے یہ آرڈیننس بلوچستان وسندھ کی قومی وسائل پر جبری تسلط اوراستحصالی پالیسیوں کو مزید تقویت دوام بخشنے کی کوشش ہے اوردوسری جانب ان جزائرکوبین الاقوامی فحاشی کااڈہ بناناوملک کواپنے دنیا کے دیگرجزیروں کے طرح خودمختارریاست کے طورپر بلوچستان اور سندھ کی ساحل ووسائل پر اختیارات چھیننے کی تسلسل کی کڑی ہے سو کے قریب چائنیز جہازوں کوسندھ بلوچستان میں ماہی گیری کیلئے پہلے ہی لائسنس جاری ہوچکے ہیں جن میں 25سے 30 جہاز بمعہ سازوں سامان بلوچستان سندھ ساحل تک پہنچ بھی گئے ہیں ان ناروا پالیسیوں سے ساحلی علاقوں کے آٹھ لاکھ کے قریب ماہی گیر براہ راست متاثر ہوں گے ماہی گیر کو دیدہ دانستہ طورپر نان شبینہ کا محتاج کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی لینڈز ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا آرڈیننس جاری کرکے وفاق نے اختیارات سے تجاوز کیا،ان جزائر پر بسنے والے ماہی گیر ہی ان کے مالک ہیں یہ وفاق کی ملکیت نہیں، ان پر حقِ ملکیت ظاہرکرکے آئین سے تجاوز کیا گیا ہے آئین کے آرٹیکل 172 کی شق نمبر ایک کے مطابق اگر کوئی زمین، جس کا کوئی ملکیتی دعویدار نہیں ہے اور وہ کسی صوبیمیں موجود ہے تو متعلقہ صوبے کا اس زمین پر ملکیتی اختیار ہو گا یہ جزائر بلوچستان اورسندھ کی ملکیت ہیں اور ان پر کسی آرڈیننس کے ذریعے قبضہ نہیں کیا جا سکتا انہوں نے کہا کہ یہ آرڈیننس 18ویں ترمیم کی کھلی خلاف ورزی ہے وفاقی حکومت کے ایسے اقدامات سے چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی مزید بڑھنے کا خدشہ ہیں اور وفاق اورصوبوں کے درمیان محاذ آرائی سے معاشی اقتصادی انتظامی امور پر مزید اثر پڑیگا سیندک ریکوڈک اور گوادر پر متنازعہ غیرآئینی معائدات کے بعد آئی لینڈ بنانیوالے آرڈیننس جاری سے احساس محرومی میں اضافہ اور بحران پیدا ہوں گے انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام اپنے ساحل اوروسائل پر اختیارات اور حقوق کی دفاع کاحق رکھتے ہیں بلوچستان اور سندھ کے جزائر کو وفاق کی تحویل میں دینا کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔

(جاری ہے)

وفاق مجوزہ متنازعہ آرڈیننس پر نظرثانی کرکے بلوچستان اورسندھ کے ساحلی حقوق پر تسلط قائم کرنے کا خیال نکال دے جمعیت علما اسلام نظریاتی وفاق کی ایسے استحصالی اور ناروا اقدامات پر خاموش نہیں رہ سکتے انھوں نیکہاکہ جمعیت نظریاتی تمام سیاسی تاجرسول جماعتوں سے اپیل کرتیھوئیکہاکہ وہ پاکستان کیسندھ وبلوچستان کے جزائرکودوسریممالک کودینیاورملک کوکمزوروایک اسلامی علاقوں کوبین الااقوامی فحاشی کاڈہ بنانیکی خلاف اوازاٹھائیں