م*سی ٹی ایس پی شارٹ لسٹڈ ٹیچرز کے جائزمطالبات کوتسلیم کیا جائے،مولناعبدالقادرلونی

بدھ 21 اکتوبر 2020 23:50

ّ کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2020ء) جمعیت علما اسلام نظریاتی بلوچستان کے صوبائی امیر مولناعبدالقادرلونی آل بلوچستان سی ٹی ایس پی شارٹ لسٹڈ ٹیچرزفورم کے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سی ٹی ایس پی شارٹ لسٹڈ ٹیچرز کے جائزمطالبات کوتسلیم کیا جائے ان کو فی الفور اپروول دی جائے تاکہ ان کو ان کا جائز حق مل سکیں نوجوان نسل بالخصوص ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدوار سخت مایوسی کا شکار ہیں طویل عرصہ گذرنے کے باوجود اساتذہ کو آرڈر جاری کرنے کا معاملہ التوا کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم بلوچستان کے اسامیوں کے لئے سی ٹی ایس پی کے تحت لئے گئے ٹیسٹ کے امیدواروں کے حتمی میرٹ لسٹ آنے کے باوجود حکومت کی سست روی سمجھ سے بالاتر ہے، ایک طرف حکومت تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کے دعوے کر رہی ہے اور دوسری طرف سی ٹی ایس پی کے تحت محکمہ تعلیم کے اسامیوں کے لئے شارٹ لسٹڈ امیدواروں کے آرڈر جاری کرنے میں سست روی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2019 میں شائع ہونیوالی محکمہ تعلیم میں ٹیچنگ سٹاف کی خالی ہزاروں مختلف پوسٹوں پر شارٹ لسٹ ہونے والے ٹیچرز کو جون 2020 تک آرڈرز نہیں ملنا اس بات کی عکاسی کررہا ہے کہ بلوچستان کے حکومت اور محکمہ تعلیم نہیں چاہتے ہیں کہ بلوچستان میں تعلیمی پسماندگی کاخاتمہ ہو ایک سال سے شارٹ لسٹ ہونیوالے 5000 سے زائد ٹیچرز ابھی تک آرڈرز کے منتظر ہیں عدالت عالیہ نیجولائی 2020ڈی آر سی کو 7یوم کے اندر ڈائریکٹریٹ آف ایجوکیشن کو بھیجنے کاحکم دیا انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم بلوچستان سی ٹی ایس پی کے شارٹ لسٹ ہونے والے کے آرڈرز جاری کئے جائیں بے چینی و مایوسی کی فضا کو ختمِ کیا جائے اور حقیقی معنوں میں بلوچستان سے تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں محض طفل تسلیوں سے کام نہ لیا جائے تاکہ وہ سکھ کا سانس لے سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ پلان کی تحت بلوچستان میں استحصال کا ایک لا متناہی سلسلہ جاری ہیبلوچستان کی احساس محرومیوں کی خاتمے پر ہونے وعدوں سیعوام تھک کرہار چکے مسئلے کو کمیٹیوں کی حوالے کرنے حل نہیں چاہتے ہیں