آرمی چیف سے ملاقات میں محمد زبیر کی اہم درخواست

محمد زبیر نے جنرل باجوہ سے درخواست کی کہ وہ غیر جانبدار رہیں،کسی ایک جماعت کے ساتھ خود کو منسلک کر دینا ادارے کے لیے ٹھیک نہیں،جواب میں محمد زبیر کو اندازہ ہوا کہ اسٹیبلشمنٹ کے اندر مریم نواز کے متعلق سیریس تشویش پائی جاتی ہے۔ سینئر صحافی رؤف کلاسرا کا تجزیہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 22 اکتوبر 2020 12:48

آرمی چیف سے ملاقات میں محمد زبیر کی اہم درخواست
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اکتوبر2020ء) سینئر صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ہونے والی ملاقات میں محمد زبیر نے درخواست کی تھی کہ کہ وہ غیر جانبدار رہیں اور کسی ایک جماعت کے ساتھ خود کو منسلک کر دینا ادارے کے لیے ٹھیک نہیں۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر کی آرمی چیف سے ہونے والی ملاقاتیں سامنے آنے کے بعد پاکستان کی سیاست میں ایک نئی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔

چونکہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے اس ملاقات سے متعلق بتایا گیا تھا تو ن لیگ کو ایک دھچکا لگا کہ لوگوں کے سامنے یہ تاثر جائے گا کہ نواز شریف اور مریم نواز ڈیل کی کوششیں کر رہے ہیں اور آرمی چیف سے خفیہ ملاقاتیں کر رہے ہیں۔چونکہ خفیہ ملاقاتوں اور ڈیل کی خبریں تو پہلے بھی آتی رہی ہیں لیکن یہ دعویٰ ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے کیا گیا تھا لہذا اس کی اہمیت بہت بڑھ گئی۔

(جاری ہے)

اسی حوالے سے تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ محمد زبیر نے آرمی چیف سے ملاقات میں درخواست کی کہ وہ غیر جانبدار رہیں اور کسی ایک جماعت کے ساتھ خود کو منسلک کر دینا ادارے کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔جواب میں محمد زبیر کو اندازہ ہوا کہ اسٹیبلشمنٹ کے اندر مریم نواز کے متعلق سیریس تشویش پائی جاتی ہے۔۔یہ بات واضح نظر آتی ہے کہ جب محمد زبیر واپس آئے تو یہ پیغام لے کر آئے کہ اسٹیبلشمنٹ نے ن لیگ کے تمام درازے بند کر رکھے ہیں۔

واضح رہے کہ آرمی چیف سے ملاقاتیں سامنے آنے کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر کا کہنا تھا کہ مجھے سمجھ نہیں آ رہی ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخارکو یہ وضاحت کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی، جب آپ ایک ملاقات میں اتنے گھنٹے بیٹھیں گے تو نواز شریف اور مریم نواز پرتو بات ہو گی۔ میں نے آرمی چیف کو بتایا کہ کہاں میرے لیڈر کے ساتھ زیادتیاں ہوئی ہیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں آرمی چیف سے ہونیوالی ملاقاتوں پر وضاحت دیتے ہوئےن لیگ کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ان ملاقاتوں کو ایسے بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی ضرورت نہیں تھی ۔ جب آپ اتنی طویل بیٹھک کریں گے تو یقیناً نواز شریف اور مریم نواز کے ایشوز پر بھی بات ہوگی۔ میں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو بتایا کہ کہاں میرے لیڈر کے ساتھ لیگل کیسز میں زیادتیاں ہوئی ہیں۔