صورتحال ایسی نہیں نیب کو برداشت کیا جا سکے،مولانا فضل الرحمن

وہ این آر او چاہ رہے ہیں، ہم دے نہیں رہے، حکومت کی نا اہلی سے معیشت تباہ ہو گئی ،سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پورے ملک میں اضطراب اور بے چینی کی صورتحال ہے اور ملک میں کوئی حکومت نہیں سارا انتظامی ڈھانچہ ہی بکھرا ہوا ہے،میڈیا سے گفتگو

جمعرات 22 اکتوبر 2020 15:58

صورتحال ایسی نہیں نیب کو برداشت کیا جا سکے،مولانا فضل الرحمن
لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2020ء) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ صورتحال ایسی نہیں نیب کو برداشت کیا جا سکے۔ وہ این آر او چاہ رہے ہیں،ہم انہیں این آر او دے نہیں رہے۔حکومت کی نا اہلی سے معیشت تباہ ہو گئی ہے۔ کراچی میں اشتہاری ملزم سے ایف آئی آر کٹوائی گئی، ہم ساری قوم کی جنگ لڑ رہے ہیں، حکمرانوں کو عام آدمی کا احساس نہیں۔

لاڑکانہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پورے ملک میں اضطراب اور بے چینی کی صورتحال ہے اور ملک میں کوئی حکومت نہیں سارا انتظامی ڈھانچہ ہی بکھرا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ صورتحال ایسی نہیں کہ نیب کو برداشت کیا جا سکے اور اب ہم جیلوں کی طرف رخ موڑنے کو تیار ہیں۔

(جاری ہے)

ہم پوری قوم کے جمہوری حق کی جنگ لڑ رہے ہیں جبکہ اوچھے ہتکھنڈے استعمال کرنے سے ملک میں انتشار پھیلے گا۔

انہوںنے کہا کہ جو لوگ ضمانت پر ہیں ان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے فیصلوں سے متعلق ہم حکومت کو کھلواڑ نہیں کرنے دیں گے، سندھ میں جو کچھ ہوا اس قسم کے ہتھکنڈوں سے ملک میں انتشار بڑھے گا۔ کراچی واقعہ پر وفاق بری الزمہ نہیں ہو سکتا جبکہ سندھ پولیس کا ردعمل اس بات کی نشاندہی ہے کہ پانی سر سے گزر چکا ہے۔

اب کراچی واقعے پر وفاق فرار حاصل نہیں کر سکتا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کراچی میں اشتہاری ملزم سے ایف آئی آر کٹوائی گئی، ہم ساری قوم کی جنگ لڑ رہے ہیں، حکمرانوں کو عام آدمی کا احساس نہیں۔انہوںنے کہا کہ حکومت کی نا اہلی سے معیشت تباہ ہوگئی ہے، ملک بچانا ہے، ہم اپنے موقف پر قائم ہیں، اسی کو آگے لے کر جائیں گے۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ پی ڈی ایم کا اتحاد ایک تحریک ہے، اگر یہ جلسے کی سیکیورٹی نہیں دے سکتے تو بتائیں ہم اپنے رضاکاروں کو اتاریں گے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پی ڈی ایم اے کے اعلامیے میں استعفے کا آپشن بھی موجود ہے، کراچی واقعے پر ہر پولیس افسر نے خود ردِ عمل دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ صورتِ حال سندھ میں نہیں پورے ملک میں ہے، یہ صورتِ حال کہیں بھی پیدا ہو سکتی ہے، لاپتہ افراد اگر کسی جرم میں ملوث ہیں تو عدالتیں موجود ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کیا عدالتیں صرف سیاستدانوں کے لیے ہیں، اردو ہماری قومی زبان ہے، یہ رابطے کی زبان ہے۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ نے کہا کہ سی پیک پاکستان کے لیے ریڑھ کی ہڈی ہے، اسمبلی میں غیر منتخب لوگ بیٹھے ہوئے ہیں۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ حکومت اگر ہمیں سیکیورٹی نہیں دے سکتی تو ہمیں اجازت دے اپنی سیکیورٹی کا انتظام ہم خود کر لیں گے۔ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر تمام جماعتیں متحد ہیں جبکہ اداروں کی حکومتی معاملات میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔