سرسید یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام چھاتی کے کینسر سے آگاہی پر پروگرام کا انعقاد

جمعرات 22 اکتوبر 2020 17:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2020ء) سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ اورک کے زیرِ اہتمام گورنر ہاس کے اشتراک سے چھاتی کے کینسر سے آگاہی کے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس کی مہمان ِ خصوصی گورنر سندھ عمران اسماعیل کی اہلیہ ریما اسماعیل تھیں۔پروگرام میں شرکت کرنے والوں میں سرسید یونیورسٹی کے چانسلر کی اہلیہ محترمہ شائستہ خاتون، وائس چانسلر کی اہلیہ محترمہ مینرہ ولی الدین، رجسٹرار کی اہلیہ محترمہ حسنہ سرفراز، اورک کی ڈائریکٹر رابعہ نور انعام، محترمہ زرمینہ بختیار،محترمہ مصباح خالد سمیت خواتین کی کثیر تعداد شامل تھے۔

اس موقع پر گورنر سندھ محترم عمران اسماعیل کی اہلیہ محترمہ ریما اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں اس مرض کے پھیلا کی بنیادی وجہ آگاہی کا فقدان ہے جو چھاتی کے کینسر کا پتہ لگانے میں تاخیرکا سبب بنتا ہے اور بیشتر خواتین مرض کے آخری مرحلے پر ڈاکٹروں سے رجوع کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

اس طرح کے پروگراموں کے انعقاد سے ان میں بیداری پیداہوگی اور وہ بیماری سے بچا اور حفاظت کے لیے بروقت قدم اٹھاسکیں گی۔

پروگرام کے انعقاد پر انھوں نے سرسیدیونیورسٹی کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ وہ مختلف قسم کے افراد پر ایک منظم اور عمدہ پروگرام منعقد کرنے پر جامعہ کی کاوشوں سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔خاتونِ اول کی ٹاسک فورس کے لیے یہ ایک اعزاز کی بات ہو گی کہ وہ سرسید یونیورسٹی کے ساتھ مل کر پاکستان کی ترقی و بہتری کے لیے کام کرے۔ہمارا عزم ہے کہ چھاتی کے کینسر کی روک تھام اور علاج کے لیے وسیع پیمانے پر آگاہی کی تحریکوں کو فروغ دیں اور ایسے مریضوں کی علاج تک رسائی میں سہولتیں فراہم کریں تاکہ مرض کا پیشگی بروقت پتہ لگایا جا سکے اور اسے مطلوبہ طبی امداد مل سکے۔

ذرمینہ بختیار کا کہنا تھا کہ خواتین کو شرم اور سماجی خوف سے خاموش نہیں رہنا چاہئے بلکہ اپنے مرض کے علاج کے لیے ڈاکٹر سے فورا رجوع کرنا چاہئے کیونکہ ابتدائی مرحلے پر اس کا علاج ممکن ہے۔سرسید یونیورسٹی نے خواتین میں کینسر کی آگاہی پھیلانے کے لیے اس پروگرام کا انعقاد کرکے ایک مستحسن قدم اٹھایا ہے۔میں آپ لوگوں کی کارکردگی سے بہت متاثر ہوں اور یہاں کے طلبا کے تیارکردہ پروجیکٹس دیکھنے کی متمنی ہوں۔پاکستان میں چھاتی کے کینسرکے مریضوں کی تعداد چالیس ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔ایشیا میں پاکستان میں چھاتی کے کینسرکے مریض سب سے زیادہ ہے۔تقریبا دس ملین خواتین کینسرکے خطرے کی زد پر ہیں۔ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں دس میں سے ایک خاتون اس مرض کا شکار ہوتی ہے۔