بلاول کی ریڈیو پاکستان کے 749 ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کرنے کی مذمت

سلیکٹڈ حکومت نے اب جمہوری ہونے کا دکھاوا کرنا بھی چھوڑ دیا ، ایک کروڑ نوکریاں دینے کا نعرہ لگانے والے نالائق اعظم تاحال لاکھوں پاکستانیوں کو بیروزگار کر چکا ہے، چیئرمین پیپلزپارٹی

جمعرات 22 اکتوبر 2020 23:55

بلاول کی ریڈیو پاکستان کے 749 ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کرنے کی مذمت
اسلام آباد/کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2020ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کی جانب سے ریڈیو پاکستان کے 749 ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کرنے اور اس ناانصافی کے خلاف احتجاج کی پاداش میں 40 ملازمین کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت نے اب جمہوری ہونے کا دکھاوا کرنا بھی چھوڑ دیا ہے۔

اپنے جاری کردہ بیان میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ سلیکٹڈ حکمرانوں نے فقط ریڈیو پاکستان کے 749 ملازمین کو برطرف نہیں کیا ، بلکہ انہوں نے بیک جنبش قلم 749 خاندانوں کے چولہے بجھا دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کا نعرہ لگانے والے نالائق اعظم تاحال لاکھوں پاکستانیوں کو بالواسطہ یا بلاواسطہ بیروزگار کر چکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے نشاندہی کی کہ ریڈیو پاکستان کے ملازمین سے پہلے پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) کے 450 ملازمین کو بھی فارغ کردیا گیا تھا، جبکہ پاکستان اسٹیل ملز کے 9 ہزار سے زائد ملازمین کا روزگار بھی حکمرانوں کی آنکھ میں کھٹک رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومتیں بھی وفاقی حکومت سے کسی طرح کم نہیں، جو آئے روز سرکاری محکموں سے چھانٹیاں کرتی رہتی ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب وفاقی حکومت ہی بلاجواز اپنے ملازمین کو فارغ کرنے لگ جائے، تو خانگی سیکٹر میں کام کرنے والے ملازمین کی نوکریوں کا غیرمحفوظ ہونا ناگذیر ہے۔

کرونا وائرس وباء کے باعث عالمی معیشت اور سلیکٹڈ وزیراعظم کی وجہ سے ملکی معیشت کی حالت دگرگوں ہے، اور ایسے غیرواضح حالات میں ملازمین کو نوکریوں سے نکالنا آئی ایم ایف سے وفاداری نبھانے کے علاوہ اور کچھ نہیں۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ نااہل و نالائق حکمران عوام کے ذریعہ معاش کے لیئے سونامی بن کر آئے ہیں، جو مثالیں تو ریاستِ مدینا کی دیتے ہیں، لیکن ان کے کام مسولینی اور ہٹلرسے بھی بدتر ہیں۔

جب سے سلیکٹڈ حکومت آئی ہے، عوام اچھی خبر سننے کو ترس گئی ہے۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس ہو یا وزیراعظم کسی معاملے کا نوٹس لے، تو ملک میں خوف کی لہر دوڑ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ زبان زدِ عام ہے کہ موجودہ وفاقی کابینہ کا کام فقط بجلی، گئس، تیل اور ضرورت کی اشیائ کی قیمتیں بڑھانے اور بیروزگار کرنے کی منظوری دینا ہے۔پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ اگر حکومت خراب کارکردگی والا ایک ملازم برداشت نہیں کرسکتی، تو یہ قوم ایک نالائق وزیراعظم کو کیوں جھیلی انہوں نے کہا نالائق حکمرانوں کو گھر جانے کا وقت قریب ہے، آئںدہ حکومت پیپلز پارٹی کی ہوگی، جو اقتدار میں آکر برطرف ملازمین کو مراعات کے ساتھ بحال کریگی، کیونکہ عوام کو روزگار دے کر ملک کو خوشحال بنانا ہی پیپلز پارٹی کی حکومتوں کی پہچان ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ریڈیو پاکستان کے ملازمین سمیت مختلف اداروں سے بلاجواز برطرف کیئے گئے ملازمین کے ساتھ ہے اور وہ ہر فورم پر ان کا آواز بھی بنے گی۔ انہوں نے تمام برطرف ملازمین کو بلاتاخیر بحال اور ریڈیو پاکستان کی سی بی اے یونائِٹڈ اسٹاف آرگنائیزیشن (یو ایس او) کے جنرل سیکریٹری محمد اعجاز سمیت گرفتار تمام ملازمین کو فوراً رہا کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے نکالنا ظلم اور ان کے احتجاج کو طاقت سے روکنا جبر ہے۔ پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے، مگر لگتا ہے اس پر بھی حکومت نے غیراعلانیہ پابندی لگا دی ہے۔#