نواز شریف کو واپس لانے کیلئے حکومت کی کوششیں کامیاب ہونے لگیں؟

لندن میں موجود قائد مسلم لیگ ن کیخلاف برطانوی میڈیا نے بھی آواز بلند کر دی، گزشتہ روز ایمنسٹی انٹرنیشنل برطانیہ نے بھی مطالبہ کیا تھا کہ کرپشن کے مجرم سابق پاکستانی وزیراعظم کو واپس بھیجا جائے

muhammad ali محمد علی جمعرات 22 اکتوبر 2020 22:14

نواز شریف کو واپس لانے کیلئے حکومت کی کوششیں کامیاب ہونے لگیں؟
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 اکتوبر2020ء) نواز شریف کو واپس لانے کیلئے حکومت کی کوششیں کامیاب ہونے لگیں؟ لندن میں موجود قائد مسلم لیگ ن کیخلاف برطانوی میڈیا نے بھی آواز بلند کر دی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے اداروں کیخلاف شروع کی گئی ہرزہ سرائی کے بعد حکومت نے اعلان کیا تھا کہ انہیں اب ہر قیمت پر پاکستان واپس لایا جائے گا۔

اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان بھی خصوصی ہدایات جاری کر چکے ہیں، جبکہ حکومت نے برطانوی حکومت سے رابطہ کر کے نواز شریف کو برطانیہ سے ڈی پورٹ کرنے کی درخواست بھی کی ہے۔ اس حوالے سے ن لیگ کا دعویٰ ہے کہ حکومت چاہے کچھ بھی کر لے، نواز شریف کو ان کی مرضی کے بنا پاکستان واپس نہیں لایا جا سکتا۔ ایک سینئر صحافی کے مطابق نواز شریف کو قانونی طور پر پاکستان واپس لانا تقریباً ناممکن ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نواز شریف کو دھمکی دینا بھی ان کے حق میں گیا ہے، انہیں قانونی طور پر واپس لانے کیلئے 7سال لگیں گے ۔ تاہم اس حوالے سے ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لندن میں مقیم 2 مفرور ملزمان بانی ایم کیو ایم الطاف حسین اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے مقابلے میں نواز شریف کے کیس کو مختلف نظر سے دیکھا جا رہا ہے۔

نواز شریف کیخلاف برطانوی میڈیا خاصا متحرک نظر آ رہا ہے۔ برطانوی میڈیا کی جانب سے اپنی حکومت پر دباو ڈالا جا رہا ہے کہ کرپشن مقدمات میں سزا یافتہ مجرم نواز شریف کو ان کے ملک واپس بھیجا جائے۔ جبکہ گزشتہ روز ایمنسٹی انٹرنیشنل برطانیہ نے بھی جاری ایک بیاں مطالبہ کیا تھا کہ کرپشن کے مجرم سابق پاکستانی وزیراعظم کو واپس بھیجا جائے۔ انہیں برطانیہ میں ایمنسٹی دینے کی بجائے ان کے اثاثے ضبط کر لیے جائیں۔