ق*سپریم کورٹ نے فنانشل انسٹی ٹیوشن ریکوری ایکٹ کے خلاف دائر درخواست خارج کردی

ؒ نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبے کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ دور کر دی ، ریکوری ایکٹ کی شق 15کو قانون کے مطابق قرار دے دیا

جمعرات 22 اکتوبر 2020 23:20

cاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2020ء) سپریم کورٹ نے فنانشل انسٹی ٹیوشن ریکوری ایکٹ کے خلاف دائر درخواست خارج کرتے ہوئے نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبے کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ دور کر دی ہے اور ریکوری ایکٹ کی شق 15کو قانون کے مطابق قرار دے دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے جمعرات کے روز فنانشل انسٹی ٹیوشن ریکوری ایکٹ کے خلاف دائر درخواست خارج کر دی ہے اور عدالت نے ریکوری ایکٹ کی شق 15کو قانون کے مطابق قرار دے دیا ہے جس کے بعد نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبے کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ دور ہو گئی ہے۔

درخواست گزار نے بینک سے قرض کے عوض جائیداد رہن رکھوائی تھی جبکہ بینک کو قرض وصولی کے لئے جائیداد کی نیلامی سے باز رکھنے کی خاطر ریکوری ایکٹ کی شق 15کو چیلنج کر رکھا تھا۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ سے درخواست خارج ہونے کے بعد درخواست گزاز نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی جس کی سماعت چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزاز احمد کی سربراہی میں 5رکنی سپیشل بینچ نے کی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے درخواست گزار کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ بینکوں کا قرض واپس کرتے نہیں ہیں اور قانون کو ہی چیلنج کر دیتے ہیں۔ عدالت نے ریکوری ایکٹ کی شق 15 قانون کے مطابق قرار دیا کہ فنانشل انسٹی ٹیوشن ریکوری ایکٹ کے مطابق ہے اور آئین کی کسی شق سے متصادم نہیں ہے۔ واضح رہے کہ ریکوری ایکٹ کی شق 15 کے تحت بینکوں کو رہن شدہ جائیداد فروخت کرنے کا اختیار حاصل تھا تاہم اس کے چیلنج ہونے کے بعد سے بینک ہائوسنگ فنانس کے لے رقم فراہم نہیں کر رہے تھے جس کے نیتجے میں نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبہ بھی التواء کا شکار تھا تاہم سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے یہ رکاوٹ دور ہو گئی ہے۔