پاکستان کے ایف اے ٹی ایف بلیک لسٹ میں جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، حنا ربانی کھر

ہمیں جو مدد ملنی چاہیئے تھی وہ ہم بدقسمتی سے نہیں لے سکے ، ہم اس وقت اندرونی مسائل میں پوری طرح سے گھرے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے پاکستان پوری طرح سے فائدہ نہیں اٹھاپارہا ، سابق وزیرخارجہ

جمعہ 23 اکتوبر 2020 20:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2020ء) سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے معاملے میں پاکستان بلیک لسٹ نہیں ہو گا بلکہ اس وقت تو بیرونی حالات سپورٹ کرتے ہیں کہ پاکستان گرے لسٹ سے بھی نکلے، لیکن جو فیور ہمیں ملنی چاہیئے تھی وہ ہم بدقسمتی سے نہیں لے سکے کیوں کہ اندرونی مسائل نے ملک کو گھیرا ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان گرے لسٹ سے نہیں نکل سکا تو بھی ہمارے بلیک لسٹ میں جانے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، کیوں کہ اگر آپ بیرونی حالات دیکھیں تو اس وقت تمام بیرونی حالات سپورٹ کرتے ہیں کہ پاکستان گرے لسٹ سے نکل سکتا، پاکستان سے بیرونی ممالک کے جتنے بھی مطالبات تھے ہر جگہ پاکستان نے نا صرف ڈیلیورکیا بلکہ اس سے کہیں زیادہ کام کیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ ایف اے ٹی ایف کی اپنی جو شرائط تھیں وہ بھی کافی حد تک پوری ہوچکی ہیں، ہم اس وقت اندرونی مسائل میں پوری طرح سے گھرے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے پاکستان پوری طرح سے فائدہ نہیں اٹھاپارہا، اس کی وجہ اپوزیشن نہیں ہے کیوں کہ حزب اختلاف کا تو کام ہوتا ہے کہ حکومت کی کوتاہیوں کی نشاندہی کرے، جب کہ پاکستان کی سالمیت کے معاملے پر اپوزیشن نے بھرپور طریقے سے ساتھ دیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف پیرس میں فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کا سالانہ اجلاس شروع ہوگیا ، جہاں پاکستان کے بلیک لسٹ میں جانے کے امکانات ختم ہو گئے ، تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کا تین روزہ اجلاس شروع ہوگیا ، اجلاس کی صدارت ایف اے ٹی ایف کے سربراہ مارکس پلیئر کررہے ہیں ، ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے بارے میں بھی غور کیا جائے گا ، ذرائع کے مطابق پاکستان نے 27 میں سے 26 ایکشن پوائنٹ پرعملدرآمد کیا ہے ، جس کے بعد پاکستان کے بلیک لسٹ میں جانے کے امکانات بھی ختم ہو گئے ہیں ، جب کہ ایف اے ٹی ایف کے ورچوئل اجلاس میں پاکستان کے گرے لسٹ نکلنے یا نہ نکلنے کا فیصلہ جمعے تک سنایا جائے گا۔