فیصل آباد‘معروف قوال شیر میاں داد ڈاکوئوں کی فائرنگ سے شدید زخمی

ہفتہ 24 اکتوبر 2020 17:59

فیصل آباد‘معروف قوال شیر میاں داد ڈاکوئوں کی فائرنگ سے شدید زخمی
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2020ء) فیصل آباد معروف قوال شیر میاں داد ڈکیتی کی وارادت کے دوران ڈاکووں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوگئے، فیصل آباد ڈاکوئوں کی فائر نگ سے شیر میاں داد کا بیٹا بھی زخمی ہوا،ڈاکو کی فائرنگ کے بعد رقم لوٹ کر فرار ہو گئے۔فیصل آباد پولیس کے مطابق شیر میاں داد گٹ والا کے قریب قوالی کا پروگرام ختم ہونے کے بعد گھر جانے کیلئے نکلے تھے ۔

دو موٹر سائیکل سوار ڈاکوئوں نے تعاقب کر کے رقم لوٹنے کے لیے فائرنگ کی جس سے باپ بیٹا زخمی ہو گئے ۔ شیر میاں داد اور انکے بیٹے کو زخمی حالت میں سول ہسپتال منتقل کیا گیا تھا ۔ ہسپتال میں شیر میاں داد کے جسم سے گولی نکالنے کیلئے آپریشن مکمل کرلیا گیا۔شیرمیانداد رات دو بج کرپچاس منٹ پر ڈی ایچ کیو ہسپتال پہنچے۔

(جاری ہے)

چھاتی پر فائر لگنے کے باعث پھیپھڑے متاثر ہوئے ڈاکٹروں کی جانب سے ٹیوب ڈالی گئی جبکہ بیٹے کے دائیں ہاتھ پر فائر لگا دونوں باپ بیٹا اپنی مرضی سے ڈسچارج سلپ بنواکر لاہور کیلئے رخصت ہوئے۔

آئی جی پنجاب انعام غنی کا فیصل آباد میں قوال شیر میانداد پرڈاکوئوں کی فائرنگ کا نوٹس لے لیا،آر پی او فیصل آباد سے واقعہ کی فوری رپورٹ طلب کرلی،سی پی او فیصل آباد کو واقعہ کی تفتیش اپنی نگرانی میں کروانے کا حکم دیا،انہوں نے حکم دیا کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرکے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔دوسری جانب آر پی او رفعت مختار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی پی او سہیل احمد چوہدری سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی ,آر پی اوکا پولیس کو ڈاکووں کی جلد گرفتاری کا حکم دیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس سبزہ زار میں معروف قوال شیرمیانداد،اہلیہ اوربیٹی کیخلاف گھریلوملازمہ کوتشددکانشانہ بنانے پرمقدمہ درج کیاگیا تھا، ایف آئی کے متن میں بیان کیا گیاکہ اہلخانہ نے گھریلوملازمہ پرتشددکے بعدبال کاٹے، شیرمیانداد،اہلیہ نائلہ اوربیٹی امل نے لوہے کے گرم راڈسے جسم بھی جلایا،ملازمہ 12سالہ عارفہ کو6 ہزارروپے ماہوارپرملازمہ رکھا گیا تھا ۔ملازمہ کی ماں کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی کے بال کاٹ کر برہنہ ویڈیو بھی بنائی گئی، ملازمہ کو دھمکیاں بھی دی گئیں،چار ماہ قبل ماہوار 6000ہزار پر شیر میانداد کے گھر رکھوایا گیا،دو ماہ سے ملازمہ کو اہلخانہ سے ملاقات نہیں کروائی گئی۔