علی عمران کی اچانک گمشدگی نے سنگین سوالات کو جنم دیا،مراد علی شاہ

انسانی حقوق کی قومی اور بین الاقوامی تنظیموں اور صحافی اداروں نے حکومت کو نشانہ بناکر نیوزرپورٹرز اور انہیں آزادانہ طور پر کام کرنے سے روکنے کا الزام لگایا ، وزیراعلیٰ سندھ

ہفتہ 24 اکتوبر 2020 21:51

علی عمران کی اچانک گمشدگی نے سنگین سوالات کو جنم دیا،مراد علی شاہ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اکتوبر2020ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صحافی علی عمران کی پراسرار گمشدگی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پولیس ، رینجرز اور دیگر ایجنسیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان کی جلد بازیابی کو یقینی بنائیں۔ اس طرح کے واقعات اظہار رائے اور آزادی صحافت کے خلاف ہیں لہذا بین الاقوامی صحافیوں اور انسانی حقوق کے اداروں نے ہمیں قصوروار ٹھرانے کیلئے انگلی اٹھانا شروع کردی۔

یہ بات انہوں نے صحافی علی عمران کی گمشدگی اور بازیابی سے متعلق رپورٹ طلب کرنے کیلئے ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں چیف سکریٹری ممتاز شاہ ، ڈی جی رینجرز میجر جنرل عمر بخاری، آئی جی سندھ مشتاق مہر اور دیگر مختلف ایجنسیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ علی عمران کی اچانک گمشدگی نے سنگین سوالات کو جنم دیا ہے۔

انہوں نے کہا انسانی حقوق کی قومی اور بین الاقوامی تنظیموں اور صحافی اداروں نے حکومت کو نشانہ بناکر نیوزرپورٹرز اور انہیں آزادانہ طور پر کام کرنے سے روکنے کا الزام لگایا ہیاور انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہماری(قومی) سطح پر بدنامی کا باعث بھی بنے گا۔انہوں نے کہا ہم ایک جمہوری ملک ہیں اور میڈیا کو معاشرے کا چوتھا اہم ستون سمجھتے ہیں لہذا ہمیں انھیں مناسب سیکیورٹی فراہم کرنا ہوگی اور ایسا محفوظ اور متحمل ماحول تیار کرنا ہو گا جہاں ہمارے صحافیبناخوف کے آزادانہ طور پر کام کر سکیں۔

انھوں نے اجلاس میں تمام ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ وہ صحافی کی جلد بازیابی کو یقینی بنائے۔آئی جی پولیس نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ علی عمران کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ اجلاس کے دیگر شرکائ نے وزیر اعلی کو واقعے میں اب تک ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے تمام ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ وہ کیس کی پیشرفت کو مزید تیز کریں۔ انھوں نے بتایا کہ میں علی عمران کی بازیابی کی خبرکا منتظر ہوں۔