بورس جانسن کوئی بنانا ری پبلک کے پرائم منسٹر نہیں جو یاری دوستی میں بات مان لیں گے

عمران خان احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں،بڑھکیں مارتے ہیں،جنرل( ر) امجد شعیب

Sajjad Qadir سجاد قادر اتوار 25 اکتوبر 2020 07:14

بورس جانسن کوئی بنانا ری پبلک کے پرائم منسٹر نہیں جو یاری دوستی میں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 اکتوبر2020ء) عمران خان کی تقریروں اور بیانیے کی اکثر مذمت نہیں تو تنقید تو حد سے زیادہ ہوتی رہتی ہے۔گزشتہ دنوں انہوں نے اپنے انٹرویو میں جو کہا کہ مجھے نواز شریف کو لانے کے لیے اگر لندن بھی جانا پڑا تو جاﺅں گا اس بیان کو لے کر خاصی تنقید کی جا رہی ہے۔اسی حوالے سے سینئر تجزیہ کار جنرل( ر) امجد شعیب نے نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔

وہ بڑھکیں مارتے رہتے ہیں اور سوچتے بھی نہیں ہیںکہ کیا کہہ رہا ہوں اور ان ساری باتوں پر وہ بعد میں عمل نہیں کر پاتے۔عمران خان کو ایک کام کرنا چاہیے کہ وہ اپنی ساری تقاریر نکلوائیں اورباری باری سنیں کہ وہ کہتے کیا تھے اور کرتے کیا تھے۔

(جاری ہے)

بھائی آپ نواز شریف کو واپس لانے کی بات کر رہے ہیں یہ بھلا ہو سکتا ہے کہ میں جاﺅں گا بورس جانسن سے بات کروں گااور نواز شریف کو واپس لے آﺅں گا۔

بورس جانسن کوئی بنانا ری پبلک کا پرائم منسٹر نہیں ہے اور نہ ہی وہاں آپ کی نیب کا آرڈر چلتا ہے۔شہزادہ محمد بن سلمان کی بات اور ہے کہ وہاں بادشاہت ہے آپ نے شہزادہ سے درخواست کی اور اس نے شاہی فرمان جاری کرتے ہوئے قیدیوں کو چھوڑ دیا۔برطانیہ میں ایسا نہیں ہے وہاں بادشاہت نہیں ہے۔وہاں ادارے آزاد ہیں اور وہی اپنا کام کرتے ہیں۔یہ بھول جائیں آپ کہ آپ نواز شریف کو واپس لائیں گے۔

عمران خان آپ نے سفارت کاری کا ذمہ لیا تھا آزاد کشمیر کا ،تو اب کیوں نہیں ملکوں ملکوں جاتے دھکے کھاتے اور لوگوں کو بتاتے کہ کشمیر میں انڈیا کیا کر رہا ہے۔تو یہ عمران خان میں دور اندیشی والی تو کوئی بات ہی نہیں ہے بلکہ کوتاہ نظری ہے کہ جو منہ میں آئے کہہ دیااور بعد میں یوٹرن لے لیا یا پھر شرمسار ہو کر بیٹھ گئے۔میاںصاحب والے قصے پر انہیں منہ بند رکھنا چاہیے یہ نہیں لا سکیں گے ان کے بس کی بات نہیں ہے۔یہ اپنے کام سے کام رکھیں اور اِدھر ُادھر کی باتوں پر توجہ دینے کی بجائے عام آدمی کے حالات بہتر کرنے کی طرف دھیان دیں۔