ریسکیو 1122 میں اربوں کی کرپشن کا انکشاف، محکمہ اینٹی کرپشن نے ڈی جی ریسکیو کو طلب کرلیا

ریسکیو 1122 میں مبینہ طور پر 2 ارب 57 کروڑ کی کرپشن پر محکمہ اینٹی کرپشن تحقیقات کررہا ہے، مبینہ طور پر غیر قانونی ٹھیکے دینے، غیر قانونی بھرتیوں اور تقرریوں کا انکشاف

Shehryar Abbasi شہریار عباسی اتوار 25 اکتوبر 2020 12:43

ریسکیو 1122 میں اربوں کی کرپشن کا انکشاف، محکمہ اینٹی کرپشن نے ڈی جی ریسکیو ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 25 اکتوبر2020ء) ریسکیو1122 میں اڑھائی ارب روپے سے زائد کرپشن کا انکشاف، محکمہ اینٹی کرپشن نے ڈی جی ریسکیو کو طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق ریسکیو1122 سروس میں مبینہ طور پر دو ارب سے زائد کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، ریسکیو 1122 میں کرپشن کی تحقیقات محکمہ اینٹی کرپشن کر رہا تھا، تحقیقات کے سلسلےمیں محکمہ اینٹی کرپشن نے ڈی جی ریسکیو 1122 رضوان نصیر کو 26 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ریسکیو 1122 سروس میں مبینہ طور پر ڈھائی ارب سے زائد کی کرپشن میں محکمہ اینٹی کرپشن نے ریسکیو 1122 کے ڈائریکٹر جنرل سمیت دیگر افسران کو26 اکتوبر کو طلب کرلیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ریسکیو 1122 میں مبینہ طور پر 2 ارب 57 کروڑ کی کرپشن پر محکمہ اینٹی کرپشن تحقیقات کررہا ہے، تحقیقات کے عمل کو 6 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ریسکیو 1122 کے حکام کی جانب سے پرنٹنگ کے ٹھیکوں سے من پسندافراد کو نوازنے، جعلی اور بوگس کمپنیوں کے ذریعے ادویات کی خریداری جیسے گھپلے سامنے آئے ہیں، جن کے مطابق بلیک لسٹ کمپنیوں کو تقریبا 3 کروڑ کے غیر قانونی ٹھیکے دیئے گئے، غیر قانونی بھرتیاں اور تقرریاں کی گئیں، اور ایک جعلی کمپنی احمد میڈیکس کے ذریعے ریسکیو وہیکلز خریدی گئیں۔

واضح رہے کہ چار ماہ قبل محکمہ اینٹی کرپشن نے ریسکیو 1122 کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر رضوان اور دیگر10 افسرا ن کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی تھی، مگر مقدمہ تاحال درج نہ ہوسکا، جس پر محکمہ اینٹی کرپشن نے ان تمام افسرا ن کو ریکارڈ سمیت 26 اکتوبر کودوبارہ طلب کرلیا ہے۔                                       

متعلقہ عنوان :