حزب اللہ بھی القاعدہ اور داعش کی طرح دہشت گرد تنظیم ہے ،امریکی وزیرخارجہ

گوئٹے مالا نے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر ثابت کیا وہ اس پر پر روک لگانے کے لیے پر عزم ہے،بیان

اتوار 25 اکتوبر 2020 13:50

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2020ء) امریکا نے لبنانی تنظیم حزب اللہ کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے والے ممالک میں اضافے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ تازہ ترین پیش رفت میں اسٹونیا اور گوئٹے مالا نے مذکورہ تنظیم کو دہشت گرد جماعتوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ ان ممالک کا موقف ہے کہ حزب اللہ ایران کے ضرر رساں ایجنڈے پر عمل درآمد کر رہی ہے اور القاعدہ اور داعش کی طرح دنیا کے ملکوں میں تخریب کاری پھیلا رہی ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا کہ گوئٹے مالا کی جانب سے حزب اللہ کو اس کے دونوں (سیاسی اور عسکری)دھڑوں سمیت ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ گوئٹے مالا اس خطر ناک تنظیم پر روک لگانے کے واسطے پر عزم ہے۔

(جاری ہے)

پومپیو کے مطابق یہ اقدام حزب اللہ کی جانب سے دنیا بھر میں دہشت گرد حملوں یا مالی رقوم اکٹھا کرنے کی منصوبہ بندی میں رکاوٹ پیدا کرے گا۔

حزب اللہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے جس کا مقصد ایران کے شرپسند ایجنڈے پر عمل درامد ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے دنیا بھر میں پھیلا کے حوالے سے حزب اللہ کو القاعدہ اور داعش تنظیم سے ملایا۔ جیسا کہ حالیہ برسوں میں شمالی اور جنوبی امریکا کے علاوہ یورپ، افریقا، ایشیا اور مشرق وسطی میں اس لبنانی تنظیم کے منصوبوں کا انکشاف ہوتا رہا ہے۔پومپیو نے امریکا کے تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ حزب اللہ کو مجموعی حیثیت سے ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیں۔ اس لیے کہ تنظیم کے سیاسی اور عسکری دھڑوں میں کوئی فرق نہیں۔جرمنی، لِٹوینیا اور کوسوو پہلے ہی اس نوعیت کے فیصلے کر چکے ہیں جب کہ سربیا کی جانب سے بھی اس سلسلے میں عزم کا اظہار سامنے آ چکا ہے۔