پاکستانی لڑکیوں نے ملک کو درپیش مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے کمر کس لی

ملک کو درپیش 12بڑےمسائل اور انکے حل کے لئے نیشنل ایکوبیشن سینٹر کراچی کا امریکی قونصل خانہ اور ایشیاءفاؤنڈیشن کےاشتراک سے3روزہ آن لائن کاروباری آئیدیازکے مقابلوں کاآغاز

اتوار 25 اکتوبر 2020 14:36

پاکستانی لڑکیوں نے ملک کو درپیش مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے کمر کس ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اکتوبر۔2020ء) پاکستانی لڑکیوں نے ملک کو درپیش مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے کمر کس لی ۔ ملک کو درپیش 12بڑےمسائل اور انکے حل کے لئے  نیشنل ایکوبیشن سینٹر کراچی کا امریکی قونصل خانہ اور ایشیاءفاؤنڈیشن کےاشتراک سے3روزہ آن لائن کاروباری آئیدیازکے مقابلوں کاآغاز ہو گیا۔ان مقابلوں میں 28شہروں سے18سال سے35سال کی600سےزائد لڑکیاں مقابلےمیں حصہ لےرہی ہیں۔

پروگرام کامقصدرخواتین کی معاشی اورسیاسی شراکت اور تکنیکی ترقی میں اضافہ،تعلیمی میدان تک رسائی کوبہتربنانا،مقامی نظم ونسق کومستحکم کرنااورماحولیاتی آلودگی میں اضافہ جیسےموضوعات پرکوروناوباکےبعدکےچیلنجز کو کس طرح حل کیا جائے ۔ان مقابلوں کا مقصد مختلف شعبہ جات کو درپیش مسائل کا جدیدحل کی نشاندہی کرناہے۔

(جاری ہے)

تعلیمی،نجی اورسرکاری شعبےاورصوبائی حکومتوں کی نمائندگی کی ۔

ایمی کرسچن امریکی قونصل خانہ کی پبلک افیئرزآفیسر،ایشیا فاؤنڈیشن کی نمائندہ صوفیہ شکیل اورنیشنل انکیوبیشن سینٹرکراچی کے پروگرام منیجر سیداظفرحسین نےپروگرام کےآغاز میں پروگرام کے شرکاءکا خیرمقدم کرتے ہوئے اس امر کو اجاگر کیا کہ اسٹارٹ اپ آئیڈیازکےرجحان میں پاکستان کی معاشی صلاحیت کو آگے بڑھانے میں اس ہیکا تھون کا کردار کس قدر اہم اور قوم کی بیٹیوں کو قوم کا قابل فخر اثاثہ بنانے کے لئے این آئی سی کراچی قدم بقدم ایشیاءفاؤنڈیشن اور امریکی قونصل خانے کے ساتھ پیش پیش ہے ۔

ان مقابلوں سے منتخب بیس ٹیموں کو نیشنل انکیوبیشن سینٹر کراچی میں سرمایہ کاری اور بزنس آئیڈیاز کو عملی جامہ پہنانے کا بھی موقع دیا جائے گا اس پروگرام کی اختتامی تقریب05نومبر2020کومنعقد کی جائے گی جس کےدوران20شارٹ لسٹ ٹیمیں ججز پینل کےسامنےاپنےآئیڈیاز پیش کریں گی،مسائل کے بہترین حل پیش کرنے والی 2ٹیمیں کو5ہزارڈالرز کی رقم آئیڈیا کو میدان عمل میں لانے کے لئے فراہم کی جائے گی۔بلٹ بائی ہر ہیکاتھون کامقصدپاکستان کی ترقی اورمستقبل کومزیدمستحکم بنانےکےلئےملک بھرمیں پاکستانی خواتین اورلڑکیوں کوبااختیاربناناہے