Live Updates

عمران خان! ٹی وی پر بڑھکیں مارنا اور دھمکیاں دینا آپ کو نہیں بچا سکے گا، نواز شریف

ہمارا تم سے مقابلہ نہیں تم سیاسی میدان میں ابھی نابالغ ہو، ثاقب نثار کا این آر او تمہیں اور علیمہ خان کو نہیں بچا سکے گا، فارن فنڈنگ کیس میں تم جیل جاؤ گے۔ قائد ن لیگ اور سابق وزیراعظم کا کوئٹہ میں ویڈیو لنک کے ذریعے جلسے سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 25 اکتوبر 2020 18:21

عمران خان! ٹی وی پر بڑھکیں مارنا اور دھمکیاں دینا آپ کو نہیں بچا سکے ..
کوئٹہ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 اکتوبر2020ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان! ٹی وی پر بڑھکیں مارنا اور دھمکیاں دینا آپ کو نہیں بچا سکے گا، ہمارا تم سے مقابلہ نہیں تم سیاسی میدان میں ابھی نابالغ ہو، ثاقب نثار کا این آر او تمہیں اور علیمہ خان کو نہیں بچا سکے گا، فارن فنڈنگ کیس میں تم جیل جاؤ گے۔

انہوں نے کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے جلسے سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اتنا بڑا جلسہ دیکھ کر میرا یقین اور بھی پختہ ہوگیا ہے کہ انشاء اللہ ووٹ کی عزت کو اب کوئی پامال نہیں کرسکے گا، پامال کرنا تو دور ، اب میلی آنکھ سے بھی کوئی نہیں دیکھ سکے گا، گوجرانوالہ اور کراچی والا جذبہ آج کوئٹہ میں بھی دیکھ رہا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے ہم تقدیر بدلنے کیلئے اٹھ کھڑے ہوں، اللہ بھی ان کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتے ہیں، اللہ کا شکر ہے پاکستان کے عوام اپنی قسمت بدلنے کیلئے ایک ہی قافلے کا حصہ بن گئے ہیں۔

مجھے آج حاصل بزنجو کی بڑی کمی محسوس ہورہی ہے۔وہ اپنے والد کی طرح ہرفورم پر جرات بہادری سے اپنا مئوقف پیش کرتے تھے۔ اللہ ان کو خاص رحمتوں سے نوازے۔ مجھے کل معلوم ہوا کہ محسن داوڑ اور ندیم اصغر کو کوئٹہ ایئرپورٹ پر سکیورٹی کے نا م پر گرفتار کیا گیا، نامعلوم جگہ پر منتقل کردیا گیا ہے۔ ہم سب اس عمل کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، سکیورٹی کے نام پر اس طرح کے اقدامات ہماری ریاست کو پہلے بھی بدنام کرتے رہے ۔

حکومتی اقدامات پر افسوس ہے۔مری، بگٹی ، بزنجو اور دیگر قبائل کے ساتھ جو سلوک ہوتا رہا، اور ہورہا ہے، غداری کا لیبل ہر اس شخص کے ماتھے پر چسپاں کیا گیا، جس نے سر اٹھا کر بات کرنے کی کوشش کی، ظلم وستم کے خلاف احتجاج کیا، باغی اور غدار اس لیے قرار پائے کہ آئینی حقوق کیلئے آواز اٹھائی۔ گمشدہ افراد کا مسئلہ آج بھی ہے، ان آسمان کھا گیا یا زمین نگل گئی، کچھ پتا نہیں، کب تک یہ سب جاری رہے گا؟انہوں نے کہا کہ مجھے اچھی طرح اندازہ ہے کہ بلوچستان کے لوگ کس طرح کے مسائل کا شکار ہیں، پاکستان کے لوگوں کی زندگی کس طرح گزر رہی ہے، ان کو کس طرح کی مشکلات کا سامنا ہے۔

مہنگائی نے عوام کیلئے دووقت کی روٹی مشکل، چینی 110، آٹا، 70روپے کلو، نان بائی 30روپے بیچنے کی اجازت مانگ رہے ہیں۔ ایسے میں ایک شخص دووقت دو دو روٹیاں کھائے تو ماہانہ3600، گھر میں 6افراد ہوں تو صرف روٹی کیلئے 21ہزار روپیہ کہاں سے لائے؟ چینی ، آٹا، دالیں سبزیوں ،ادویات کی قیمتیں آسمانوں پر پہنچ گئیں، غربت میں بے پناہ اضافہ کے باعث لوگ بچوں کو موت کے منہ میں جاتے دیکھ رہے ہیں۔

زراعت، کاروبار، صنعتیں تباہ ہیں، بے روزگاری ہے۔کیوں فاقوں کی طرف دھکیلا جارہا ہے، کیوں چینی ، 110، آٹا35سے 70روپے کلوہوگیا؟ اچھے پیتے گھرانے مالی مشکلات کا شکار ہیں، ترقی کرتا اور آگے بڑھتا پاکستان برباد کردیا گیا ہے۔ پاکستان کا روپیہ افغانی کرنسی سے بھی نیچے آگیا ہے، کیوں کارخانے لگنا بند، شاہرائیں، سڑکیں، موٹرویزبند ہوگئیں، کیوں بھارت کو کشمیر کو ہڑپ کرنے کی جرات ہوئی؟ کیوں اسلامی ملک ہم سے ناراض ہوگئے؟ اس کا جواب چند لوگوں کو اختیارات عوام کی آذادی سے زیادہ قیمتی ہیں، نوازشریف ان لوگوں کو اچھا نہیں لگتا، نوازشریف منتخب نمائندہ ہے، آئین شکنی پسند نہیں کرتا، ڈکٹیشن نہیں لیتا، فیصلہ ہوا کہ نوازشریف کو نکالو، مقدمات کرکے بھی نوازشریف پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہ ہوئی، پھر بیٹے سے تنخواہ لینے کے جرم میں نااہل کردیا گیا، وزارت عظمیٰ سے ہی نہیں بلکہ پارٹی صدارت سے بھی ہٹا دو، شہبازشریف کو جیل میں ڈال دیا گیا، نوازشریف کو نمونہ عبرت بناتے بناتے عوام کو نمونہ عبرت بنا دیا گیا۔

اس مقصد کیلئے زبرستی لوگوں کو پی ٹی آئی میں شامل کروایا گیا، پولنگ اسٹیشنز پر قبضہ کیا ، آرٹی ایس بند کیا گیا، رات کی تاریکی میں پسند کے نتیجے بنائے گئے، چار دن تک نتائج جاری کرتے رہے۔ پھر نالائق نااہل ترین شخص کو وزیراعظم کی کرسی پر بٹھا دیا، تاکہ وہ ان سے سوال نہ کرسکے۔ یہاں سے ملک کی تباہی بربادی کا سلسلہ شروع ہوا۔ نوازشریف نے کہا کہ کراچی جلسے کے بعد مریم نواز کے کمرے کا دروزہ توڑا گیا، وہ لوگ اب بھی حکومت کا حصہ ہیں جو بیٹیوں کی عزت کی بات کرتے ہیں، کراچی واقعے نے ثابت کیا کہ ریاست کے اوپر ایک اور ریاست قائم ہوچکی ہے۔

ریاست کو غیرقانونی شکنجے سے جکڑ رکھا ہے، جب تک غیرقانونی شکنجہ قائم رہے گا حالات بہتر نہیں ہوسکتے، سندھ وفاق کی اکائی ہے، منتخب حکومت ہے، آئینی اتھارٹی ہے، لیکن کسی کو خبر نہیں کہ کس نے آئی جی سندھ کو اغواء کیا؟ سیکٹر کمانڈر کون ہے؟ وہ کس کی طاقت سے ایف آئی آر کٹواتا ہے؟ کس کے حکم پر چادرچاردیواری کا تقدس پامال کیا جاتا ہے؟ اگر وزیراعلیٰ کو بھی خبر نہیں پھر اس سے بڑا حکمران کون ہے؟ جو حکم دیتا ہے۔

پی ڈی ایم اسی کیخلاف اٹھی ہے۔ یہ تحریک کسی ادارے کیخلاف نہیں، بلکہ پاک فوج کے مقدس ادارے کی طاقت کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کرنے والے کرداروں کیخلاف ہے، نیچے اوپر تک فوج کے بہادر فرزندوں کو ان کرداروں کے مقاصد کاعلم نہیں ہوتا، وہ تواپنے ڈسپلن کے پابند ہوتے ہیں،وہ تو دن رات ملک وقوم کی حفاظت کی لگن میں دن رات ایک کرتے ہیں، لیکن ان کی معصومیت سے ایسے کام لیے جاتے ہیں۔

جس کا قوم کا نتیجہ نقصانات کی شکل میں بھگتنا پڑتا ہے۔چند لوگ گھناؤنے لوگ مقاصد پورے کرنے کیلئے قانون آئین توڑتے ہیں، ملک وقوم کو نقصان پہنچاتے ہیں،خود کو بچانے کیلئے نام فوج کا استعمال کرتے ہیں، جبکہ حقیقت میں فوج کا اس سے دور دور کا واسطہ نہیں ہوتا، اس کے باوجود بدنا می ادارے کی ہوتی ہے۔ اس لیے میں نام لے کر ان کرداروں کو بے نقاب کرتا ہوں کہ ان کی سیاہ کاریوں کا دھبہ میرے ملک کے اداروں پر نہ لگے، میری فوج کی وردی پر نہ لگے، کارگل میں ہمارے سینکڑوں کو جانبازوں کو شہید کروانے اور فوج کو رسوا کرنے کا فیصلہ فوج کا نہیں چندمفاد پرست جرنیلوں کا تھا۔

انہوں نے فوج کو ہی نہیں بلکہ ملک کو ایسی جنگ میں جھونک دیا جس سے کوئی فائدہ نہیں ہوسکتا تھا۔میرے لیے وہ لمحہ تکلیف دہ تھا، جب مجھے پتا چلا کہ ہمارے بہادر سپاہی دہائی دیتے رہے کہ چوٹیوں پر خوراک پہنچائیں، لیکن اسلحہ تو پہنچائیں۔ کارگل آپریشن کے پیچھے وہی کردار تھے جنہوں نے اپنے جرائم سے پردہ ڈالنے کیلئے 12اکتوبر کو مارشل لاء نافذ کیا۔

پرویز مشرف نے اپنے مذموم پوری فوج کو بدنام کیا۔انہی لوگوں نے محب وطن اکبر بگٹی کو شہید کیا، انہی لوگوں کو محترمہ بھٹو نے اپنی شہادت سے قبل خط میں موردالزام ٹھہرایا۔ بلوچستان او ر سندھ میں فضائی اڈے غیروں کو دیے گئے۔ کراچی اور لال مسجد میں قتل عام کروایا گیا۔ پرویز مشرف کے ذاتی اکاؤنٹس میں اربوں روپے ہیں، اس کے ثبوت بھی ہیں، نیب اور عمران خان میں جرات نہیں کہ کاروائی کی جاسکے۔

ہماری منتخب حکومت کیخلاف سازشوں کا جال بنایا گیا، دھاندلی کروائی گئی، نااہل شخص کو ملک پر مسلط کرنے کا فیصلہ فوج کا نہیں چند کرداروں کا تھا، اسی لیے میں ان کا نام لیتا ہوں۔ انہوں نے اپنی تقریر میں ایک بار پھر جنرل قمر جاوید باجوہ اور جنرل فیض حمید پر الزامات لگائے کہ آج تمام سوالوں کے جواب فوج کو نہیں بلکہ جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید کو دینے ہیں، 2018ء الیکشن میں پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی دھاندلی اور مینڈیٹ چوری کرنے اور ارکان پارلیمنٹ کی ہارس ٹریڈنگ کا حساب دینا ہوگا، آپ کو مہنگائی،غربت،فاقہ کشی کا جواب دینا ہے۔

حاضر سروس جج کے گھر جاکر ان پر آئین قانون کے خلاف فیصلہ کرنے کیلئے دباؤ ڈالاگیا، کیوں وقت سے پہلے ہی ان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیف جسٹس بنوانے کی پیشکش کی گئی۔ کون سی دوسال کی محنت تھی جو نوازشریف اور مریم نواز کو رہا کرنے سے ضائع ہوجانی تھی۔ آپ نے اپنے حلف کے ساتھ بے وفائی کی ہے۔ نوازشریف نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ عمران خان صاحب آپ سیاست کے میدان میں نابالغ ہو، بار بار کہتا ہوں ہمارا آپ سے کوئی مقابلہ نہیں ہے، آپ کو لانے والوں سے ہے لیکن یہ مت سوچنا تم بچ جاؤ گے، ثاقب نثار کا این آر او تم کو اور علیمہ خان کو نہیں بچا سکے گا ۔

فارن فنڈنگ کیس میں تمہاری بدعنوانی نہ صرف کھلے گی بلکہ تمہیں جیل بھیجے گی۔ تمہیں چینی آٹے ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے عوام کو جو نقصان پہنچا ، اس کا جواب دینا ہوگا، تمہیں زمان پارک میں کروڑوں روپے کی نئی لاگت کا حساب ، بنی گالہ کی منی ٹریل دینا ہوگی۔ یہ ٹی وی پر بڑھکیں مارنا دھمکیاں دینا نہیں بچا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ تین پیغامات دینا چاہتاہوں، پہلا پیغام فوجی جوانوں اور افسران کے نام ہے۔

یہ آپ کا ملک ہے جس کیلئے آپ جان دینے سے بھی دریغ نہیں کرتے ، آپ نے جہاں حفاظت کا حلف اٹھایا ہے وہاں اتنا ہی اہم آئین کی تابع داری ہے۔ جہاں آئین شکنی شروع ہوجائے وہاں ظلم کا دور شروع ہوجاتا ہے، جب کسی فرد واحد کیلئے آئین توڑتے ہیں وہاں آپ خود اپنی قوم ملک کو آئین شکنوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیتے ہیں، آئین کی حفاظت کی کیجیئے۔ دوسرا پیغام سول سروس کے نام ہے، زمانہ بدل رہا ہے۔

کسی کیلئے قانون اور آئین توڑ کر بچ نکلنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہا ہے، آپ نے دیکھا سندھ پولیس افسران نے چند لوگوں کے غیر قانونی رویوں پر احتجاج کر کے نہ صرف انکے عزائم اور پورے نہیں ہونے دیئے بلکہ اپنے لئے عزت بھی کمائی ، سندھ کے پولیس افسر صاحبان کو سیلوٹ کرتا ہوں ، آپ کو بلا خوف اپنی ذمہ داریاں قانون کے مطابق ادا کر نی چاہئیں۔

انہوں نے عوام کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستانی فوج آپ کی اپنی ہے ان کو عزت دیجئے ، انہیں محبت دیجئے لیکن معاملہ جب آئین کی بالادستی ہو ، جب معاملہ قانون کی حکمرانی کا آجائے تو وہاں کوئی سمجھوتہ نہ کیجئے ۔ انہوں نے کہا کہ پر امن احتجاج آپ کا آئینی حق ہے جس سے آپ کو کوئی محروم نہیں کرسکتا ، آزادی اظہار آپ کا آئینی حق ہے جو آپ سے کوئی نہیں چھین سکتا ، ووٹ اور حکومت سازی آپ کا بنیادی حق ہے جو اس حق کو چھینے وہ آپ کا حال اور مستقبل چھینے کا مرتکب ہوتا ہے وہ آمر ہے وہ غاصب ہے اور آئین شکن ہے آپ اپنے حق کو استعمال کیجئے کسی مفاد پرست ٹولے یا مٹھی بھر لوگوں کو اپنی آنے والی نسلوں کی تقدیر کے ساتھ کھلواڑ کر نے کی اجازت مت دیجئے اگر آج آپ نے اپنے حقوق کو حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کر لی تو انشاء اللہ آپ اپنے حالات سنوار لینگے۔

 نوازشریف نے کہا کہ عمران خان کی بیساکھیوں پر کھڑی حکومت کو انجام تک پہچانے کا وقت آگیا ہے ، ہم ان تمام لوگوں سے جواب طلب کریں جنہوں آئین اور قانون کے ساتھ کھلواڑ کر کے آپ کو ان حالات سے دو چار کیا ہے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات