ًعالمی نمائش کاانعقاد نہ ہونے سے پاکستان کی کارپٹ انڈسٹری پر اثرات مرتب ہوئے ہیں ‘ کارپٹ ایسوسی ایشن

اتوار 25 اکتوبر 2020 18:35

uلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2020ء) پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین ریاض احمد نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی نمائش کاانعقاد نہ ہونے سے پاکستان کی کارپٹ انڈسٹری پر اثرات مرتب ہوئے ہیں تاہم اگر حکومت ساتھ دے تو انہیں زائل کیا جا سکتاہے،کسی بھی ملک میں ہونے والی نمائش میں شرکت کو یقینی بنانے کیلئے ہر طرح کی معاونت اور اخراجات کیلئے 80/20کے فارمولے کومستقل پالیسی بنایا جائے ۔

ان خیالات کااظہارانہوںنے ایسوسی ایشن کے دفتر میں منعقدہ ہفتہ وارجائزہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چیئر پرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ پرویز حنیف ،سینئر مرکزی رہنما عبداللطیف ملک،سعید خان،میجر (ر) اخترنذیر،اکبرملک،اعجازالرحمان،دانیال حنیف،فیصل سعید خان سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کوروناوائرس کی وجہ سے ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت پر پڑنے والے اثرات کاتفصیل سے جائزہ اور مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ریاض احمد نے کہا کہ حکومت نظر انداز ہونے والے ممالک کی مارکیٹوں تک رسائی کیلئے ایمر جنسی بنیادوں پر پالیسی مرتب کرے ،بیرون ممالک پاکستانی سفارتخانوں کومقامی درآمدکنندگان سے رابطوں کیلئے ڈائریکٹری مرتب کرنے کا ٹاسک سونپا جائے ، انہیں سفارتخانوں میں مدعو کر کے مصنوعات کی مارکیٹنگ کی جائے اوران سے حاصل ہونے والی معلومات سے پاکستانی برآمد کنندگان کوآگاہ کیا جائے جس سے مصنوعات کی تیاری اور غیرملکی مارکیٹوں کے رجحان کے بارے میںبھی آگاہی حاصل ہو سکے گی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت عالمی نمائشوں میں شرکت اور وفود کی سطح پر تبادلوں کیلئے بھی اقدامات کرے ،غیر ملکی نمائشوں میں اخراجات کے حوالے سے 80/20کا فارمولے کو مستقل پالیسی بنایا جائے۔