قومی اسمبلی نے ’’پاکستان، افغانستان تجارت و سرمایہ کاری فورم‘‘کے دو روزہ سیمینار کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دیدی

معاشی ترقی و خوشحالی کیلیے خطے کی رابطہ کاری اور اشتراک ہمارا مشترکہ مقصد ہے، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر

اتوار 25 اکتوبر 2020 19:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2020ء) پاکستان و افغانستان کے مابین دوطرفہ تجارتی و اقتصادی روابط ، خطے کی معاشی ترقی و خوشحالی اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی قیادت میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پاکستان۔افغانستان تجارتی و سرمایہ کاری فورم کے دور روزہ اجلاس کے سلسلے میں انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔

قومی اسمبلی سے جاری ہونے والے بیان کے تحت سیمینا ر برووز (آج)پیر 26اکتوبر 2020کو اسلام اآباد میں شروع ہو گا جس میں پاکستان اور افغانستان کے اراکین پارلیمنٹ ، تجارتی وفود ، اعلی حکومتی عہداران ، متعلقہ وزارتوں کے نمائندے اور دیگر اہم شخصیات شرکت کریں گی۔ دوروزہ سیمینا ر میں دوطرفہ تعاون کے لیے نئی راہیں ہموا رکرنے کے مواقع اور اسلام آباد اور کابل کے مابین تجارتی سرگرمیوں میں مزید تیزی لانے کے لیے امور کو زیر غور لایا جائے گا۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کو اس سیمینار کے انعقاد میں USAIDکا تعاون حاصل ہے جو خطے میں رابطہ کاری اور اشتراکیت کے سلسلے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ سیمینار کے دوران ہونے والے بین الپارلیمانی مباحثوں ، تبادلہ خیال اور ملاقاتوں میں خطے کی رابطہ کاری کو موثر بنانے کے اقدامات کا جائز لیا جائے گا اور دوطرفہ تجارتی روابط کے فروغ اور معاشی سرگرمیوں میں تیزی لانے کے لیے حکمت عملیوں کو زیر بحث لایا جائے گا تاکہ دونوںممالک کیدرمیان ایک مثبت معاشی لائحہ عمل کیلیے شفارشات مرتب کی جا سکیں ۔

اس سیمینار میں پاک۔افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں مشکلات کو کم کرنے کیلیے اقدامات کا سمیت تجارت و سرمایہ کاری کے مواقع کو پیدا کرنے اور زرعی شعبے ، لائیو سٹاک، معدنیات اور خدمات کے شعبے میں مواقع سے استفاد کرنے کے لیے موضوعات کو زیر غور لایا جائے گا۔سیمینار کی افتتاحی تقریب سے وزیر اعظم پاکستان عمران خان خطاب کریں گے جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ، مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داود، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے علاوہ افغان وولسی جرگہ کے اسپیکر میر رحمان رحمانی اور افغانستان کے وزیر تجارت نثار غوریانی بھی خطاب کریں گے۔

یہ سیمینار تاریخی اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور ان حکومتی اقدامات کی بھرپور عکاسی کرتاہے جن کا مقصد خطے کی رابطہ کاری بڑھانا اور ترقی و خوشحالی کے لیے مشترکہ سازگار ماحول فراہم کرنا ہے ۔ سیمینار کی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے ماہرین ، تجارت وابستہ افراد ، تحقیق و ترقی کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے مفکرین اور دیگر نے شرکت کے لیے دلچسپی کا اظہار کیا۔

یہ سیمینار پاک۔افغان پارلیمانی دوستی گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی کی کاوشوں کا نتیجہ ہے جس نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی قیادت میں تجارت میں ٹیرف کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے راہیں ہموار کرنے کے لیے سلسلے میں مثالی اقدامات اٹھائے اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے ویزا پالیسی کے لیے نرمی لانے کے لیے کابینہ سے منظوری لینے کا بڑا اقدام بھی اٹھایاجس سے دونوں ملک ایک دوسرے کے مزید قریب آگئے ۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی خصوصی دعوت پر افغان وولسی جرگہ کے اسپیکر میر رحمان رحمانی کی قیادت میں 17رکنی افغان وفد پاکستان کا دورہ کر رہا ہے جو کہ اس سیمنار میں شرکت کرے گا اور اس سیمینار کی بدولت پارلیمانی و عوامی سطح پر روابطہ کے فروغ کے لیے نئی راہیں ہموار ہونگی ۔