کوئٹہ کے ایوب اسٹیڈیم میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسہ کی جھلکیاں

اتوار 25 اکتوبر 2020 23:20

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2020ء) کوئٹہ کے ایوب اسٹیڈیم میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسہ کی جھلکیاں لسے کیلئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے جلسے کی سیکورٹی پولیس اورجمعیت علماء اسلام کی تنظی انصارالاسلام نے سنبھالی ۔ *جلسے میں داخل ہونے والے افرادکی کم ازکم 8مقامات پر چیکنگ کی گئی ۔ جلسے میں شریک خواتین کیلئے الگ انکلیوژر بنایا گیا تھا جس میں خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی۔

قائدین کے خطاب کرنے والے روسٹرم پر بلوچستان پولیس کی جانب سے بلٹ پروف شیشہ نصب کیا گیاتھا ۔ لسے میں پانچ بڑی اسکرینیں بھی نصب تھیں جن پر بلاول بھٹو زرداری اورمیاں نواز شریف کے خطاب دکھائے گئے جبکہ رات ہونے پر اسکرین پر مولانا فضل الرحمن کا خطاب بھی دکھایاگیا ضلعی انتظامیہ اور کوئٹہ پولیس کے اعلیٰ افسران گاہے بگاہے جلسہ گاہ اوراطراف کا دورہ کرتے رہے پی ڈی ایم کی جماعتوں کے صوبائی صدور اور انتظامی کمیٹی صبح سویرے سے ہی جلسہ گاہ میں موجود تھی ۔

(جاری ہے)

لسہ گاہ میں نعرے لگائے گئے پارٹیوں کے ترانے بجائے گئے جبکہ سیاسی جماعتوں کے جھنڈے بھی بڑی تعداد میں لگائے گئے تھے۔ لسے کے شرکاء اورقائدین کا جوش و خروش دیدنی رہا سٹیڈیم کے باہر بھی ساؤنڈ سسٹم نصب کیاگیا تھا ایوب اسٹیڈیم کے داخلی گیٹ پر پی ڈی ایم اے کی جانب سے ماسک اورسینٹائزر تقسیم کرنے کا کیمپ لگایاگیاتھا۔ پی ڈی ایم کے جلسے کے موقع پر کوئٹہ میں موبائل ،انٹرنیٹ سروس اور موٹرسائیکل پر ڈبل سورای بند رہی *بلوچستان حکومت کی اتحادی جماعت اے این پی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی جلسے میں شریک ہوئے تاہم پارٹی کے صوبائی وزراء جلسے میں موجود نہیں تھے۔

پی ڈی ایم کے جلسے میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے سرانجام دیئے۔ ریم نواز ،مولانا فضل الرحمن سمیت مرکزی قائدین کا پرتپاک استقبال کیا گیاجس پرانہوں نے اسٹیج کے سامنے آکر ہاتھ ہلاکر شرکاء کے نعروں کا جواب دیا۔ *پی ڈی ایم کے مرکزی ترجمان میاں افتخار حسین نے جلسے کی قراردادیں پیش کیں۔ مریم نواز شریف کوئٹہ کے گزشتہ دورے پر تحفے میں دیا گیا سفید اورسرخ کلر کا بلوچی لباس زیب تن کرکے جلسے میں شریک ہوئیں۔

غامحمود شاہ نے تلاوت کلام پاک سے جلسے کاآغاز کیا۔ قائدین کے آنے کے بعد کچھ دیر کیلئے اسٹیج پر بدنظمی ہوئی تاہم بعد میں صورتحال کو کنٹرول کرلیاگیا۔ لسے میں لائیو کوریج ٹی وی پرنہ دکھائے ،موبائل اورانٹرنیٹ سروس بند کرنے ،محسن داوڑ کو کوئٹہ میں داخل نہ ہونے دینے اور کیپٹن صفدر کی گرفتاری کی مذمت کی گئی۔